سری نگر//جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب پھر سے انسداد تجاوزات مہم شروع کئے جانے کا قوی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اور اس بار بار اثر افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا فیصلہ لیا گیا۔بتادیں کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گزشتہ روزایک تقریب کے دوران کہاکہ سرکاری اراضی پر قبضہ کرنے والوں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔اطلاعات کے مطابق کئی دنوں تک انسداد تجاوزات مہم پر روک کے بعد بلڈوزر مہم دوبارہ شروع کرنے کی خاطر انتظامیہ نے سبھی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اس بار انتظامیہ نے ایک مضبوط لائحہ عمل ترتیب دیا ہے جس کی رو سے فیلڈ ویری فکیشن کے بعد ہی قابضیں کے خلاف کارروائی عمل میں لا کر زیر قبضہ سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کو چھڑایا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ با اثر افراد جنہوں نے سرکاری اراضی کے ایک بڑے حصے پر قبضہ جمایا ہے اْن کے خلاف اس بار کارروائی عمل میں لانے کو ہری جھنڈی دکھائی گئی ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق آئندہ کچھ دنوں کے اندر اندر پھر سے انسداد تجاوزات مہم کو یوٹی بھر میں شروع کیا جا رہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سرکار نے واضح ہدایات جاری کیں ہیں کہ غریبوں کے ساتھ کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جانی چاہئے۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انسداد تجاوزات مہم کے دوران سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے آفیسران کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لانے کا عندیہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ایل جی منوج سنہا کی جانب سے غریبوں کے خلاف کارروائی عمل میں نہ لانے کے باوجود بھی جن آفیسران نے غریب لوگوں کو نوٹسیں اجرا کی اْن کے خلاف بھی ضابطے کے تحت کارروائی کی جاے گی۔ذرائع نے بتایا کہ ایسے آفیسران اور اہلکاروں کو دور افتادہ علاقوں میں تعینات کرنے پر غور و غوض ہو رہا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ محکمہ مال نے جموں وکشمیر میں ایسے بااثر افراد کی نشاندہی کی ہیں جنہوں نے سرکاری زمین کے ایک بڑے حصے پر غیر قانونی طورپر قبضہ جمایا ہے۔بتادیں کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گزشتہ روزہی ایک تقریب کے دوران واضح کیا کہ انسداد تجاوزات مہم کے دوران غریبوں کے ساتھ چھیڑا نہیں کی جاے گی تاہم ایسے افراد جنہوں نے سرکاری اراضی کے ایک بڑے حصے پر قبضہ جمایا ہے ان کے خلاف بھر پور قانونی کارروائی عمل میں لائی جاے گی۔