جموں//جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے بانی الطاف بخاری نے جمعرات کے روز کہاکہ پراپرٹی ٹیکس کا اطلاق عوامی توقعات کے برعکس ہے لہذا اس کو فوری طورپر واپس لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے فیصلے عوامی حکومت پر ہی چھوڑے جانے چاہئے۔ان باتوں کا اظہار الطاف بخاری نے جموں میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ پراپرٹی ٹیکس عائد کرنے سے یوٹی میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔اْن کے مطابق پراپرٹی ٹیکس کو لوگوں نے مسترد کیا لہذا ایل جی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی اقتصادی حالت خراب ہے ، پراپرٹی ٹیکس عائد کرنے سے لوگ ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے ہیں۔الطاف بخاری نے کہاکہ ہم لوگوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اس کی ہر سطح پر مخالفت کریں گے۔اپنی پارٹی کے بانی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس نافذ کرنے کے فیصلہ کی عوامی سطح پر نکتہ چینی ہورہی ہے۔ عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایسے فیصلہ جات جووسیع ترعوامی مفاد پر اثر انداز ہوتے ہوں، کو منتخب حکومت پر چھوڑ دینا چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ جموں وکشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات کرائے جائیں ، ساتھ ہی ریاستی درجہ بحال کیا جائے تاکہ جمہوری نظام بحال ہوسکے۔