سری نگر//جموں وکشمیر کے عوام اس وقت سخت ترین اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں اور ایسی صورتحال میں پراپرٹی ٹیکس کا اطلاق سمجھ سے بالاتر ہے اور ایسے اقدامات اٹھانا ایک عوامی منتخبہ حکومت کے حد اختیار میں ہوتا ہے، بیرونی ریاستوں سے لائے گئے مٹھی بھر بیروکریٹ یہاں کے عوام پر تاناشاہی پر مبنی فیصلے صادر کرنے کا حق نہیں رکھتے ہیں۔ ان باتوں کا اظہار ڈاکٹر فارو ق عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ سخت ترین مشکلات کا حل اتحاد ،اتفاق اور صبر و استقلال میں ہی ہے۔ ہمیں ہر حال میں خود اعتمادی اور خدا اعتمادی کا جذبہ رکھنا ہوتا۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ عوام کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور تنظیمی کی تمام اکائیوں کی مضبوطی کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہل والے جھنڈے کیخلاف ماضی میں بھی سازشیں ہوئیں، اس وقت بھی ہورہی ہیں اور مستقبل میں بھی ہوتی رہیں گے لیکن ہمیں ثابت قدم رہ کر آپس میں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرکے سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر عمر عبداللہ نے پارٹی لیڈران، عہدیداروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ عوامی رابطہ مہم میں سرعت لائیں اور اپنے اپنے علاقوں رہ کر لوگوں کی خدمت میں پیش پیش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی رابطہ ہی نیشنل کانفرنس کی مضبوطی ہے اور ہمیں خود کو ہر حال میں عوام کیلئے وقف رکھنا ہوگا۔