سری نگر// بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کو جلد بازی میں اٹھایا جانے والا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اقتصادی طور اتنے مضبوط نہیں ہیں کہ ان پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس پر نظر ثانی کی جانی چاہئے اور اس ضمن میں بی جے پی کی ایک وفد لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقی ہونے والی ہے۔موصوف ترجمان نے جموں وکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس لاگو کرنے کے بارے میں کہا کہ یہ قدم جلد بازی میں اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا: ’جموں وکشمیر کے لوگ اقتصادی طور اتنے مضبوط نہیں ہیں کہ ان پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جائے‘۔ان کا کہنا تھا: ’اس پر نظر ثانی ہونی چاہئے اوراس سلسلے میں بی جے پی کا ایک وفد رویندر رینہ جی کی قیادت میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جی سے ملے گی‘۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ ہماری لیفٹیننٹ گورنر نے یہی اپیل ہوگی کہ جموں وکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس لاگو کرنے کے لئے ابھی موزوں وقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا: ’پچھلے 32 برسوں کے دوران ملی ٹنسی نے جموں وکشمیر کے اقتصادیات کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے‘۔انسداد تجاوزات مہم کے متعلق بات کرتے ہوئے موصوف ترجمان نے کہا: ’بی جے پی اس مہم کو اس سطح تک سپورٹ کرتی تھی جب تک بڑے بڑے لوگوں سے جنہوں سرکاری اراضی ہڑپ کی ہے،اراضی بازیاب کی جاتی تھی‘۔انہوں نے کہا: ’جہاں تک عام لوگوں کا تعلق ہے جن کے پاس تھوڑی زمین ہے، ان کے ساتھ نہیں چھیڑا جانا چاہئے‘۔ان کا کہنا تھا کہ شاید اب اس سلسلے میں پالیسی بننے والی ہے۔