سری نگر//مرکزی وزیر داخلہ نے نئی دہلی میں جمو ں وکشمیر کی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال کے بارے میں سینئر آفیسران کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز میں مزید شدت لانے کا فیصلہ لیا گیا ۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ میٹنگ کے دوران جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کے کاموں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے نئی دہلی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ کی صدارت کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس غیر معمولی اہمیت کی حامل میٹنگ کے دوران جموں وکشمیر کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران یاست کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ملی ٹینسی اور ملی ٹینوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ ٹیرر فنڈنگ کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے گی۔ قانون کی حکمرانی ہر قیمت پر نافذ ہونی چاہیے’۔ذرائع کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ نے انسداد ملی ٹینسی کی کارروائیوں میں جموں وکشمیر پولیس کے کردار کی سراہنا کی۔چیف سکریٹری نے میٹنگ کے دوران مرکزی اسکیموں کے ریاست میں صحیح نفاذ اور سیکورٹی اداروں کی کارکردگی پر مرکوز رہی۔؎ذرائع نے بتایا کہ وزیر داخلہ کی توجہ دو معاملات پر مرکوز رہی۔ پہلا حکومت ہند کی اسکیموں کا فائدہ غریب سے غریب تر تک پہنچنا چاہیے۔سیکورٹی اداروں بشمول جموں وکشمیر پولیس کے کام کاج کا جائزہ لینا اور ان کی سراہنا کرنا۔سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ امت شاہ نے ریاست میں حفاظتی صورتحال کا جائزہ لینے اور جموں وکشمیر میں بہتر حکومت کاری فراہم کرنے لے لئے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ کئی میٹنگیں کیں۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشنز میں مزید شدت لانے پر بھی زور دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ کو پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے مجموعی صورتحال کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ وادی کشمیر میں حالات پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہوئے ہیں اور مقامی نوجوانوں کی ملی ٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ کو بتایا کہ جموں وکشمیر کے حالات پر یومیہ جائزہ لیا جارہا ہے اور کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔