سری نگر//سری نگر کے تاریخی لالچوک میں واقع گھنٹہ گھر کے سامنے بدھ کو سردیوں کے بادشاہ چلہ کلان کے پہلے روز انٹرنیشنل پھیرن ڈے منایا گیا۔تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح لالچوک میں واقع گھنٹہ گھر کے سامنے کئی لوگ روایتی پھیرن پہن کر جمع ہوئے اور انٹرنیشنل پھیرن ڈے منایا۔ان لوگوں میں نہ صرف کشمیری بلکہ بیرون وادی کے لوگ بھی شامل تھے۔اس موقع پر معروف سماجی کارکن فاروق احمد رینزو نے میڈیا کو بتایا کہ پھیرن کی صدیوں پرانی تاریخ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پھیرن کی تاریخ پانچ ہزار سال پرانی ہے مجھے نہیں لگتا ہے کسی کی اتنی قدیم تاریخ ہوگی۔ان کا کہنا تھا: حضرت شیخ العالم (رح) کو بھی کہتے ہیں کہ وہ پھیرن پہن کے تھے جب یہاں حضرت بلبل شاہ (رح) حضرت شاہ ہمدان (رح) آئے تو وہ بھی پھیرن پہنتے تھے‘۔موصوف نے کہا کہ پھیرن امن اور محبت کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ چلہ کلان کے دوران ہمارے نوجوانوں کو کتابیں لکھنی چاہئے۔ایک غیر مقامی سیاح نے اس موقعہ پر میڈیا کو بتایا کہ میں فخر محسوس کر رہا ہوں کہ مجھے یہاں آکر پھیرن ڈے میں شرکت کرنے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ آج چلہ کلان کا پہلا دن ہے میں ملک کے سیاحوں سے گذارش کرتا ہوں کہ وہ بھی یہاں آکر چلہ کلان سے لطف اندوز ہوجائیں۔بتادیں کہ پھیرن کشمیر کا روایتی لباس ہے جو سردیوں میں پہنا جاتا ہے اور زمانے کی ترقی اور گرمی کے لئے جدید ترین ملبوسات کی دستیابی کے باوجود بھی اس کا رواج برابر جاری ہے۔کشمیر میں سردیاں شروع ہوتے ہی پھیرن شہر و گام میں نمو دار ہوجاتا ہے ہر خاص و عام کو سردیوں سے بچنے کے لئے اسی کو زیب و تن کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔