سری نگر//راجوری ضلع کے سندر بنی علاقے میں بیماریوں کی روکتھام کے لئے پلاسٹک اور کوڑاکرکٹ کو رِی سائیکلنگ کر کے کھاد بنانے اور ماحولیات کو تحفظ دینے کے لئے کوڑا کرکٹ کو سائنسی طریقے پر ٹھکانے لگایا گیاہے۔سندر بنی اِنتظامیہ کے لئے کوڑا کرکٹ کے مسلسل ڈھیر تشویش کا باعث تھا جس نے لینڈ فلنگ کو واحد آپشن کے طور پر دیکھا جو کہ ماحول دوست نہیں ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر وِکاس کنڈل کی قیادت میں اِس صورتحال کو سنگین محسوس کرتے ہوئے ضلع اِنتظامیہ راجوری نے فور ی طور پر کوڑا کرکٹ کو سائنسی طریقے پر ٹھکانے لگانے کی ضرورت کو تسلیم کیا۔ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری نے چیئرپرسن میونسپل کونسل سندر بنی کے اَفسران اور دیگر کونسلروں کے ساتھ مستقل میٹنگیں منعقد کیں تاکہ کوئی حل نکالا جاسکے۔باقاعدہ میٹنگوں کے بعد ٹھوس فضلہ کو تکنیکی طورپر ٹھکانے لگانے اور زرعی کھیتوں کے لئے کھاد کے مصنوعات کو استعمال کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔اِنتظامیہ نے اِس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ناکار سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ کو بحال کرنے کا فیصلہ لیا تاکہ ٹھوس فضلہ کو ماحول دوست طریقے سے ٹھکانے لگایا جاسکے۔پلانٹ کی بحالی کے بعد میونسپل کمیٹی کیلئے مشکل کام کوڑاکرکٹ کو جمع کرنا ، کچرے کو الگ کرنا اور کوڑے کو ٹریٹمنٹ پلانٹ /سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ تک پہنچانا ہے۔ اِس کام کوقابو پانے کے لئے تمام وارڈوں میں کوڑاکرکٹ اُٹھانے کی خاطرویسٹ اِکٹھا کرنے والی گاڑیوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئیں۔متعلقہ وارڈوں کو بزرگ شہریوں کی خصوصی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو ان کے وارڈوں کی دیکھ ریکھ کے لئے ضروری کوڑا کرکٹ جمع کرنے اور الگ کرنے کے لئے ہیں۔کمیٹیوں نے ایم سی کے کارکنوں کی طرف سے مناسب صفائی کو یقینی بنایا اور عوام کو گھروں میں کچرے کو الگ کرنے اور صبح کے وقت کوڑاکرکٹ اُٹھانے والی گاڑیوں میں مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے کی ترغیب دی۔اِس قدم کا عوام کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا اور لوگ صبح سویرے ویسٹ وینوں کی طرف جوق در جوق جمع ہونے والے کچرے کو کچرا اُٹھانے والی وینوں میں ڈالنے لگے۔اِنتظامیہ نے ٹریٹمنٹ پلان میں دس اَفراد کو تعینات کیا جو پلانٹ کے فضلے کو الگ کرتے ہیں اور یہ یقینی بناتے ہیں کہ پلانٹ میں صرف مطلوبہ فضلہ ہی ڈالا جارہا ہے ۔اہم بات یہ ہے کہ ٹریٹمنٹ کی سہولیت میں صرف بائیو ڈی گریڈ ایبل ویسٹ ہی لایا جاتا ہے جبکہ پلاسٹک کا کچرا مقامی دوکانداروں کو 32روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جاتا ہے ۔بائیو ڈیگریڈایبل فضلہ کو مزیدٹریٹمنٹ کے لئے سہولیت میںلاکرپھر اسے کھاد میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ایگزیکٹیو آفیسر ایم سی سندر بنی نے کہا،’’ ہم کوڑا کرکٹ سے دولت حاصل کرناکر رہے ہیں ۔ ہمارا ٹریٹمنٹ پلانٹ نے آج تک 1,600 کلو گرام کمپوسٹ تیار کیا ہے جس میں سے 400 کلو گرام ایجنسیوں ، کسانوں اور رہائشیوں کو 12روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا گیا ہے۔‘‘صدر ایم سی سندر بنی نے کہا کہ اِس پہل سے شہر کی صفائی میں بڑے پیمانے پر بہتری آئی ہے او رہمیں اُمید ہے کہ اِس بار سندر بنی کو بہتر درجہ ملے گا ۔اُنہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر وِکاس کنڈل کی تعریف کی جنہوں نے ہمیں اِس پرانے اور ناکارہ پلانٹ کی بحالی میں مدد فراہم کی۔ضلع ترقیاتی کمشنر وِکاس کنڈل نے کہا کہ ہم کوڑا کرکٹ سے دولت حاصل کرنے کے لئے سب سے زیادہ مؤثر ویسٹ مینجمنٹ ماڈل کو عملارہے ہیں جو کہ سستا اور منافع بخش بھی ہے اور ضلع اِنتظامیہ اسے پورے ضلع میں دیگر میونسپل کمیٹیوں او رکونسلوں کے ذریعے عملانے کے لئے کام کر رہی ہے۔اُنہوں نے راجوری کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ راجور ی کوصاف ستھرائی شہر بناکر تاریخ رقم کریں۔ ضلع ترقیاتی کمشنر نے اِس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ راجوری کو صاف ستھرا اور خوبصورت شہر بنانے کے لئے مخصوص اقدامات کئے جارے ہیں ۔زیادہ ترایم سیز میں ایم آر ایف کی سہولیات مکمل ہوچکی ہیں اور جلد ہی شروع کی جائیں گی۔اُنہوں نے کہا کہ ضلع کے دیگر ایم سیز میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پلانٹ کے قیام کے لئے علحٰیدہ زمین کی نشاندہی کی گئی ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر وِکاس کنڈل نے یہ بھی کہا کہ یہ ایم سی کی کوشش ہے کہ ہمارے ایک ایم سی کالا کوٹ کو سوچھ سروکیشن ایوارڈ 2022 سے نوازا گیا ہے جو اِس بات کا ثبوت ہے کہ ہم عوام کے لئے بہتر حالات زندگی کو یقینی بنانے کے لئے پُر عزم ہے۔