سری نگر//جموں وکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سری نگر میں اتوار کے روز ہوئے گرینیڈ حملے نے دو خاندانوں کی خوشیاں چھین لیں اورپوری قوم اس واقعے پر افسردہ ہے۔ اتوار کے روز ہوئے گرینیڈ حملے میں 19سالہ دوشیزہ اور 60 سالہ شہری ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے گھر والوں کو داغ مفارقت دے گئے۔60 سالہ محمد اسلم مخدومی جن کا خانوادہ سالہا سال سے حضرت محبوب العالم سلطان شیخ حمزہ مخدومی (رح) واقع کوہ ماران مخدوم صاحب میں بحیثیت متولی کے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔مہلوک شہری کے نزدیکی رشتہ دار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ محمد اسلم اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور وہ اولیائے کاملین کے آستانوں پر اکثر و بیشتر جایا کرتے تھے۔انہوں نے بتایا کہ اتوار کے روز میرے بھائی نے آستانہ عالیہ مخدوم منڈو نائد کدل میں ظہر کی نماز ادا کرنے کے بعد دوپہر کا کھانا کھایا۔انہوں نے کہا کہ محمد اسلم نے کھانا کھانے کے بعد بتایا کہ وہ آج نماز عصر دستگیر صاحب (رح) کے آستانہ عالیہ واقع سرائے بالا میں ادا کریں گے۔اْن کے مطابق تین بجے کے قریب وہ گھر سے سرائے بالا امیرا کدل کی اور نماز عصر ادا کرنے کی غرض سے چل پڑے تاہم چند منٹوں کے بعد ہمیں اطلاع موصول ہوئی کہ محمد اسلم گرینیڈ حملے میں شدید طورپر زخمی ہوئے ہیں۔نزدیکی رشتہ دار نے روتے ہوئے کہا کہ جونہی ہم صدر ہسپتال پہنچے تو وہاں پر اْن کی موت واقع ہوئی تھی۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں نے بتایا کہ گرینیڈ کے متعدد آہنی ذرے اْن کے جسم میں پیوست ہوئے، جس وجہ سے اْن کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی تھی۔اْن کے مطابق رات دس بجے نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد دیر رات آبائی قبرستان میں اْنہیں سپرد لحد کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ پورے علاقے میں اْس سے عزت کی نظروں سے دیکھا جاتا تھا اور وہ صوم و صلواۃ کے پابند ہونے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ قدروں کے مالک تھے۔دریں اثنا پیر کی صبح کو گرینیڈ حملے میں زخمی ہوئی 19سالہ دوشیزہ بھی جاں بحق ہوئی اور جونہی اْس کی لاش آبائی گھر واقع حضرت بل پہنچائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا۔رافعہ بنت نذیر احمد ٹنڈہ کے نزدیکی رشتہ داروں نے بتایا کہ اْس نے حال ہی میں بارہویں جماعت میں467 نمبرات لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔دوشیزہ کے والد نذیر احمد نے روتے ہوئے بتایا کہ ہمارا سب کچھ لٹ گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ رافعہ میری پیاری بیٹی تھی اور اْس کے بہتر مستقبل کے لئے بہت سارے خواب دیکھیں لیکن سب کچھ آناً فاناً میں ختم ہو گیا۔اْنہوں نے مزید کہاکہ رافعہ کے چلے جانے سے گھر پر غموں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں کیونکہ وہ ہر کسی کے ساتھ پیار و محبت سے پیش آتی تھی۔والدین نے بتایا کہ دسویں جماعت میں بھی ہماری بچی نے اعلیٰ نمبرات حاصل کئے تھے اور حال ہی میں بارہو یں جماعت کے امتحانات میں اْس نے 500 میں سے 467 نمبرات حاصل کرکے پورے علاقے کا نام روشن کیا تھا۔انہوں نے کہاکہ ہماری بیٹی کا روشن مستقبل تھا لیکن گرینیڈ حملے نے ہماری ساری خوشیوں پر پانی پھیر دیاہے۔بتادیں کہ امیرا کدل سری نگر میں اتوار کے روز ہوئے گرینیڈ حملے میں 35 افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں دو کی موت واقع ہوئی جبکہ صدر ہسپتال میں ایک مریض کی حالت ا ب بھی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔