سری نگر// جموں وکشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ ان کی فورس جموں و کشمیر میں10 نشہ چھٹکارا مراکز چلا رہی ہے، جو 6000 سے زیادہ منشیات کے عادی نوجوانوں کا علاج کر رہی ہے۔ جموں کے چنی بائی پاس پر منشیات سے نجات کے مرکز کی تعمیر کا سنگ بنیادرکھنے کی ایک تقریب کے موقعہ پرڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہاکہ منشیات دہشت گردی سے بھی بڑا چیلنج بن کر اُبھر رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ دہشت گردوں کو پیسے کے ذریعے نہ صرف آکسیجن فراہم کر رہا ہے بلکہ یہ ہمارے نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک بنا رہا ہے۔پولیس چیف نے مزید کہا کہ دہشت گرد انفرادی طور پر لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، چاہے وہ عام شہری ہوں یا سیکیورٹی فورسز لیکن منشیات کے گروہ خاندانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور معاشرے کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے پروجیکٹ کی منظوری کے لئے لیفٹیننٹ گورنر کی ستائش کی اور کہاکہ پہلے، ہم ٹکڑوں میں کام کر رہے تھے کیونکہ ہم منشیات سے نجات کے 10مراکز چلا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سری نگر میں صرف ایک بڑی سہولت دستیاب ہے، جبکہ جموں خطے میں اس طرح کی یہ پہلی سہولت ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں منشیات کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ دلباغ سنگھ نے کہا کہ ہم بڑے پیمانے پر منشیات پکڑ رہے ہیں اور دہشت گردی کو ہوا دینے کے لئے منشیات کی سمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم بھی۔ڈی جی پی نے لوگوں سے منشیات کے خلاف جنگ میں آگے آنے کی بھی درخواست کی اور کہا کہ اس بڑھتے ہوئے خطرے کو ختم کرنے کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔