نینی تال//وزیراعظم نریندرمودی نے اتراکھند کے رودر پور میں ہفتے کو انتخابی تشہیر کے آخری عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پر زور دار حملہ کیا اور کہا کہ کانگریس کی ایک ہی پالیسی رہی ہے کہ الیکشن سے پہلے وعدے کرو اور اس کے بعد گھپلوں کو انجام دو۔مسٹر مودی اودھم سنگھ نگر کے رودر پور میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔انہوں نے اس موقع پر کانگریس پر زوردار حملہ کیا اور کہا کہ کانگریس ہندوستان کو قوم ماننے کو تیار نہیں ہے۔ہمارے نوجوان فوج میں جا کر ملک کےلئے مرمٹنے کو تیار ہیں اور کانگریس کے لوگ ملک کو قوم ماننے کو تیار نہیں ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ ہندوستان ایک ہے اور ایک ہی رہےگا۔ملک کے عوام ایسے لوگوں کے منصوبوں کوپورا نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس ایک مخصوص طبقے کو خوش کرنے کے لئے یونیورسٹی کی تعمیر کرنے کی بات کررہی ہے۔ دیوبھومی کے عوام اس بے عزتی کو برداشت نہیں کریں گے۔یہ ریاست کی ثقافت کی توہین ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی منہ بھرائی کی سیاست کے ساتھ ایک ہی پالیسی رہی ہے کہ انتخابات میں بڑے بڑے وعدے کرو اور الیکشن کے بعد گھپلے کرو۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم گنگا کو صاف ستھرا بنانے کےلئے جہاں سیور ٹریٹمنٹ بنا رہے ہیں وہیں انہوں نے گنگا کو بھی نہیں چھوڑا اور اسے بدعنوانی کا مرکز بنا دیا۔انہوں نے یا دلایا کہ اس وقت کی ہریش راوت حکومت نے گنگا کو کان کنی کےلئے نہر قرار دے دیا تھا۔انہوں نے لوگوں سے کہا کہ کانگریس اس بار بھی الیکشن میں جو وعدے کررہی ہے وہ جھوٹ ہی جھوٹ ہے بس۔انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس غریبی ہٹانے کی بات کررہی ہے لیکن اس کی پالیسی غریبی ہٹانے کے بجائے غریبوں کو ہٹانے کی رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈبل انجن حکومت میں ریاست کی چوطرفہ ترقی ہوئی ہے۔ریاست میں چار میڈیکل کالج کھولے گئے ہیں۔چار دھام اور آل ویدر روڈ کی ترقی کی گئی ہے۔ان کی حکومت نے کورونا کی وبا کے باوجود ملک میں ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے ساتھ ہی غریب کنبون کو مفت راشن دینے کا کام بھی کیا ہے۔مسٹر مودی نے کانگریس پارٹی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس رہنماؤں نے اپنے سیاسی مفاد کےلئے ویکسین کی مخالفت کی اور اسے بدنام کیا۔ان کی منشا تھی کہ اس کا کریڈٹ مجھے (مودی)کونہ ملے۔انہوں نے آگے کہا کہ یہ دہائی اتراکھنڈ کی دہائی ہے اور پروت مالا اور مانس کھنڈ پروجیکٹ کے تحت ریاست کی چوطرفہ ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پروت مالا پروجیکٹ کے تحت سڑکوں کی تعمیر اور توسیع کی جا سکے گی۔ ساتھ ہی روپ وے کی بھی تعمیر کی جائے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جلد ہی اتراکھنڈ کی مشہور پھولوں کی وادی کو بھی روپ وے سے جوڑا جائے گا۔
انہوں نے آگے کہا کہ اودھم سنگھ نگ رمیں ایک منی انڈیا کی جھلک ملتی ہے۔یہ ایک زندہ کشمیر ہے۔انتخابی خطاب سے پہلے انہوں نے ریٹھا صاحب،نانک متا صاحب ،ماں نینا دیوی ،پورنا گری،موٹیشور مہادیو ،پنچ مندر اور ویر اودھم سنگھ کو یاد کیا اور انہیں سلام کیا۔