سری نگر//کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ ”میر ی معلومات کے مطابق جموں و کشمیر حد بندی کمیشن اپنی کاروائی سے ریاست جموں وکشمیر کی وحدت کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور یہ کمیشن ایک خاص سیاسی ٹولے کے زیر اثر کام کر رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر کی مین اسٹریم جماعتوں کو تمام سکیولر قوتوں کے ساتھ مل کر اس سازش کا قلع قمع کرنا چاہئے۔مسٹر سوز کے مطابق جموں سے ایک دانشور صحافی نے پیر کی صبح مجھے ٹیلی فون پربتایا کہ آر ایس ایس بی جے پی درحقیقت ریاست کا مسلم اکثیریتی کردار بدلنا چاہتی ہے تاکہ وہ بالآخر ریاست میں ایک ہندو چیف منسٹر کو گدی پر بٹھاسکیں۔میں نے کہا کہ اگر یہ کاروائی جمہوری اور آئینی طریقے سے کی جائے گی ،تو اُس پر کوئی اعتراض نہ ہوگا کیونکہ دوسرے لوگ بھی جمہوری طریقے سے اپنی آواز اٹھائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ یہ بہت ہی افسوس ناک بات ہے کہ آر ایس ایس بی جے پی گٹھ جوڑ غیر جمہوری طریقے سے ریاست کا اکثریتی مرتبہ ختم کرنا چاہتی ہے۔ یہ منظر اُن لوگوں کےلئے اذیت ناک ہے ،جنہوں نے ہمیشہ ریاست کے سکیولر وجود کو قائم رکھنے کےلئے اس نظریہ کی تائید کی ہے۔اُن کے مطابق جموں وکشمیر کی مین اسٹریم سیاسی لیڈر شپ کو بہت زیادہ منظم ہو کر فرقہ ورانہ سوچ کو شکست دینی چاہئے اور ریاست کا سکیولر وجود برقرار رکھنا چاہئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر کے مین اسٹریم جماعتوں کو اپنی سوچ کے مطابق سب سے بڑی عدالت یعنی ”عوامی عدالت “ کے سامنے جانا چاہئے اور جمہوری اور آئینی طریقے سے جاہلانہ اور متعصب سوچ کو شکست دینا چاہئے۔‘