سرینگر//پاکستان تربیت یافتہ جنگجووں کو اس پار کشمیر میں دھکیلنے کیلئے تیاری کی حالت میں ہے کی بات کرتے ہوئے ڈائر یکٹر جنرل بی ایس ایف نے واضح کیا ہے کہ سرحد پار سے پاکستان کی کسی بھی کارروائی کا بھر پور جواب دینے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلحہ او ر منشیات کو پہنچانے کیلئے ڈرون کا استعمال کررہا ہے اور گزشتہ سال 77مرتبہ سرحدوں کے قریب پاکستانی ڈورن کی نقل و حمل ریکارڈ کی گئی ۔ ایک تقریب کے دوران میڈیا نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈائر یکٹر جنرل بی ایس ایف پنکج کمار سنگھ نے کہا کہ جموں کشمیر میں حالات کو بہتر بنانے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سرگرم جنگجووں کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں دن بدن حالات معمول پر آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ سرحدوں پر جنگ بندی پر عملدر آمد سے امن ہے تاہم دراندازی کی کوششیں جاری ہے ۔ اور سرحد پار سے دراندازوں کو اس پار داخل کرنے کی پاکستان بھر پور اندازمیںکوشش کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر فوج چوکس ہے اور کسی بھی کارروائی کا جواب دینے کیلئے بی ایس ایف تیاری کی حالت میں ہے۔نوجوانوں کے جنگجوئیت کی طرف مائل ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی بی ایس ایف نے کہاکہ صورتحال کافی بدل چکی ہیں وادی کشمیر کا نوجوان اب تعلیم ، ترقی اور بہتر معیشت کی فکر میں لگا ہواہے اسے مقابلہ آرائی کا سامنا ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں سے وہ دور رہنے کی بھر پور کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ برفباری سے پہلے اگر چہ جنگجو دراندازی کی بھر پور کوشش کرئینگے اور خفیہ اداروں کی جانب سے جو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ان کے مطابق بڑی تعداد میں جنگجو دراندازی کے ذریعے اس طرف آنے کی تاک میں ہیں تاکہ جموں کشمیر کے خرمن امن میں آگ لگا دی جائے ، خون خرابے کی سرگرمیاں انجام دی جا سکیں ، عدم استحکام کی صورتحال پیدا کی جا سکیں تاہم فوج اس طرح کے تمام منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ڈرون کے ذریعے اسلحہ اور منشیات پہنچنے کی کارورائیاں ایک نیا چیلنج بن چکی ہے تاہم پاکستان کی جانب سے ہونے والی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔