سری نگر// جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ عوام اس وقت نہایت کسمپرسی، بے کسی اور لاچاری سے دوچار ہیں۔اقتصادی اور معاشی بدحالی نے تمام خطوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ان حالات میں سدھار کا دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں۔
پارٹی ترجمان عمران نبی ڈار نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر پارٹی عہدیداروں اور بے روزگار نوجوانوں کے وفد کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری، تجارتی ، سیاحتی اور دستکاری سمیت تمام شعبے مکمل طور پر ٹھپ ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ اڑھائی سال کے دوران لاکھوں افراد کا روزگار متاثر ہوا ہے اور ایسے کنبے گذشتہ2سال سے کس طرح دو وقت کی روٹی کا انتظام کرپاتے ہیں یہ اللہ ہی جانتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5اگست 2019کے لاک ڈاؤن اور اس کے بعد کورونا کی مسلسل بندشوں نے جموں و کشمیر میں ایسے کنبوں کو بھی نان شبینہ کا محتاج بنا دیا جو پہلے خوشحال زندگی بسر کررہے تھے۔
عمران نبی ڈار نے کہا کہ عوام کے تئیں حکومتی بے رخی نے حالات کو مزید ابدتر بنا ڈالا ہے کیونکہ انتظامیہ کی طرف سے عوام کو کوئی راحت نہیں پہنچ رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بڑے بڑے ایوانوں میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے جو دعوے کئے جارہے ہیں وہ زمینی صورتحال دیکھ کر سراب ثابت ہوجاتے ہیں۔
اُن کے مطابق حکومت اور انتظامیہ اخبارات، ٹیلی ویژن اور سوشل میڈیا تک ہی محدود ہے اور انہی پلیٹ فارموں پر کاغذی گھوڑے دوڑائے جارہے ہیں، جبکہ زمینی سطح پر حکومت اور انتظامیہ کا کہیں نام و نشان ہی نہیں۔ جو عوامی اہمیت کے حامل پروجیکٹ سابق عوامی حکومتو ں میں شروع کئے تھے اُن پر کام مکمل طور پر ٹھپ ہے اور عوامی مفاد کی تمام سکیمیں بند کردی گئیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ مفلوج ہوکر رہ گئی ہے ،اشیائے ضروریہ کی قیمتیں اعتدال پر نہ رکھ پانے سے ہی انتظامیہ کی حالت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ حد سے زیادہ مہنگائی، غذائی اجناس کی نایابی، بجلی کی عدم دستیابی اور پانی کی ہاہاکار اب نیا معمول بن کر رہ گیا ہے۔