سری نگر//مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیا نند رائے نے بدھ کو کہاکہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد اب تک 439 جنگجوئوں کا خاتمہ کیا جا چکا ہے جب کہ اس دوران مرکز کے زیر انتظام علاقے میںملی ٹنسی سے متعلق 541 واقعات درج کیے گئے ہیں۔اس دوران وزیرموصوف نے ساتھ ہی کہاکہ دفعہ370 کی منسوخی کے بعد سے جموں و کشمیر انتظامیہ کے ذریعہ سرکاری محکموںمیںتقریباً 1700 کشمیری پنڈتوں کی تقرری عمل میں لائی گئی ۔مرکزی وزیرمملکت نے کہاکہ ملک میں تقریباً42 دہشت گرد تنظیمیں UAPA کے تحت پہلے شیڈول میں درج ہیں۔ امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نندرائے نے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ نیرج ڈانگی کے تحریری جواب میں ایوان کوبتایاکہ دفعہ370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میںملی ٹنسی سے جڑے 541 واقعات ہوئے جبکہ اس دوران 439جنگجوئوں کا خاتمہ ہو۔انہوںنے کہاکہ5 اگست 2019 سے 26 جنوری 2022 تک جموں وکشمیر میں439جنگجو،98 عام شہری اور سیکورٹی فورسز کے109اہلکارمارے گئے۔امور داخلہ کے وزیر مملکت نے ایوان بالا کو مزید بتایا کہ ملی ٹنسی سے متعلق541 واقعات کے دوران عوامی املاک کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچا ہے۔ تاہم، تقریباً5.3 کروڑ روپے کے نجی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے 5 اگست 2019 کے بعد سے تقریباً 1700 کشمیری پنڈتوں کو مختلف سرکاری محکموں میں تعینات کیا ۔ نتیانند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 44ہزار684 کشمیری تارکین وطن خاندانوں کو دفتر ریلیف اینڈ ری ہیبلیٹیشن کمشنر (مہاجر) جموں میں رجسٹر کیا گیا ہے، جن میں ایک لاکھ 54ہزار712 افراد شامل ہیں۔انہوں نے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہکشمیری مہاجر خاندانوں کی بحالی کے لیے، جموں و کشمیر کی حکومت نے 5 اگست2019 سے اب تک ایسے 1697 افراد کو مقرر کیا ہے اور اس سلسلے میں مزید 1140 افراد کا انتخاب کیا ہے۔مرکزی امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا کوبتایاکہ ملک میں تقریباً 42 دہشت گرد تنظیموں کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ،1967 کے تحت پہلے شیڈول میں درج کیا گیا ہے، وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہاکہ ملک میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ،1967 (یو اے پی اے) کے پہلے شیڈول میں درج دہشت گرد تنظیموں کی تعداد 42 ہے۔انہوںنے مزیدکہاکہ یو اے پی اے کے تحت غیر قانونی ایسوسی ایشن کے طور پر اعلان کردہ تنظیموں کی تعداد 13 ہے۔امور داخلہ کے وزیر مملکت نتیا نند رائے نے کہاکہ اب تک، 31 افراد کو ایکٹ کے شیڈول فور کے تحت دہشت گردوں کے طور پر درج کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مرکز اور ریاستوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ایسی تمام تنظیموں/افراد کی سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھتی ہیں اور قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کرتی ہیں۔امور داخلہ کے وزیر مملکت نے راجیہ سبھا کو یہ بھی بتایا کہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ترمیمی ایکٹ، 2019 میں افراد کو دہشت گرد قرار دینے کا بندوبست شامل کیا گیا ہے، اس طرح کالعدم تنظیموں کے لیڈروں/ممبران کے دوسرے ناموں سے دوبارہ منظم ہونے کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔