سری نگر//کووِڈ ۔19 کی تیسری لہر کے مثبت معاملات کی شرح میں اُتار چڑھائو جاری ہے ۔ صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے نے آج ڈی آر ڈی اوہسپتال کھنموہ اور جی بی پنتھ ہسپتال کا دورہ کیا تاکہ کووِڈ ۔19 وَبائی اَمراض کی موجودہ صورتحال ، مریضوں کا داخلہ ، بستروں پر زیر علاج مریض اور آکسیجن کی فراہمی کا جائزہ لیا جاسکے۔صوبائی کمشنر کشمیر کے ہمراہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر، ماہر وَبائی اَمراض کشمیر ڈاکٹر طلعت جبین ، اِنچارج ڈویژنل کووِڈ کنٹرول روم کشمیر طاہر احمد ماگرے اور دیگر میڈیکل اَفسران بھی تھے۔اِس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر نے جانکاری دی گئی کہ جنوری میں 413 کووِڈ مریضوں کو ڈی آر ڈی او کو وِڈ ڈیکٹیڈ ہسپتا ل میں داخل کیا گیا ہے جن میں سے 48 کو آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا ۔ اُنہیں مزید بتایا گیا کہ اِسی ماہ کے دوران 340 مریض شفایاب ہوئے۔اِس کے علاوہ میڈیکل سپرا ِنٹنڈنٹ ڈی آر ڈی او ہسپتال نے کہا کہ 510 بستروں والے ہسپتال میں 125 آئی سی یو بیڈ دستیا ب ہیں۔اُنہوں نے آکسیجن کی فراہمی کی صورتحال کے بارے میں بتایا کہ 56 کلولیٹرلیکوڈ میڈیکل آکسیجن ٹینک اور 1,000 لیٹر فی منٹ کی صلاحیت کے 2پی ایس اے پلانٹس ہیں۔انہیں بتایا گیا کہ ایک آکسیجن پلانٹ کو سروس کی ضرورت ہے جبکہ دوسرے کو فنکشنل مرمت کی ضرورت ہے ۔ اِس موقعہ پر صوبائی کمشنر کشمیر نے نوڈل آفیسر کو مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایت دی۔صوبائی کمشنر کشمیر نے دو مزید آکسیجن پلانٹس کی نشاند ہی کر کے ہسپتال کو مناسب آکسیجن کی فراہمی کا ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کی بھی ہدایت دی جو کہ ایمرجنسی کے دوران طبی آکسیجن کی مسلسل فراہمی کو برقرار رکھنے کے لئے اِستعمال کئے جاسکتے ہیں۔مزید برآں، صوبائی کمشنر کو محکمہ برقی کے بِلوں کی ذمہ داری کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔عملے کی طرف سے عملے کی تعداد اور روسٹر کی تعمیل کے حوالے سے بتایا گیا کہ میڈیکل اَفسران اور پیرا میڈیکل سٹاف اور 57 ڈاکٹر صاحبان ہیں جو تن دہی ، لگن اور محنت سے اپنی خدمات سر اَنجام دے رہے ہیں۔صوبائی کمشنر نے جی بی پنتھ میں نوزائیدہ بچوں اور دیگر بچوں کے لئے الگ تھلگ وارڈ کا معائینہ کیا ۔ اِس دوران انہیں معلومات فراہم کی گئیں کہ ہسپتال نے 700 سکریننگ کی جن میں سے 35 کوڈی آر ڈی او اور بمنہ ریفر کیا گیا جبکہ دو کی موت بھی ہوئیں۔بعد میں صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے نے جی بی پنتھ ہسپتال کے منتظمین کو ہدایت دی کہ وہ مریضوں اور تیمارداروں کی سہولیت کے لئے آس پاس میں گاڑیوں کے لئے پارکنگ کی جگہ تعمیر کریں۔