نئی دہلی// پوری دنیا میں ورچول کرنسیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کے دوران ہندوستان نے بھی آج اپنی ورچول کرنسی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا کہ ریزرو بینک آف انڈیا اگلے مالی سال میں ڈیجیٹل کرنسی ’ڈیجیٹل روپیہ‘ شروع کرے گا۔ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی دی سی) ڈیجیٹل معیشت کو بڑے پیمانے پر فروغ دے گی۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعے زیادہ موثر اور سستا کرنسی مینجمنٹ سسٹم دیکھنے میں آئے گا۔ ڈیجیٹل کرنسی بلاک چین اور دیگر ٹیکنالوجی کااستعمال کرے گی۔سیتا رمن نے بتایاکہ حالیہ برسوں میں ملک میں ڈیجیٹل بینکنگ، ڈیجیٹل ادائیگیوں اور فنٹیک اختراعات میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ حکومت ان شعبوں کو مستقل بنیادوں پر فروغ دے رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ڈیجیٹل بینکنگ کے فوائد صارف دوست طریقے سے ملک کے ہر علاقے تک پہنچیں۔ اس مقصد کی طرف اور اپنی آزادی کے 75 سال کا جشن مناتے ہوئے یہ تجویز ہے کہ ملک کے 75 اضلاع میں شیڈول کمرشل بینکوں کے ذریعے 75 ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس (ڈی بی یو ایس) قائم کیے جائیں گے۔انہوں نےبتایا کہ 2022 میں 1.5 لاکھ پوسٹ آفس کو 100فیصد کور بینکنگ سسٹم کے تحت لایا جائے گا جس سے نیٹ بینکنگ، موبائل بینکنگ، اے ٹی ایم اور پوسٹ آفس اکاؤنٹس اور بینک اکاؤنٹس کے درمیان آن لائن ٹرانسفر کے ذریعے مالی شمولیت اور اکاؤنٹس تک کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔ یہ کسانوں اور بزرگ شہریوں کے لیے خاص طور پر دیہی علاقوں میں مددگار ثابت ہوگا اور باہمی تعاون اور مالی شمولیت کو بھی قابل بنائے گا۔وزیر خزانہ نے یقین دلایا کہ گزشتہ بجٹ میں اعلان کردہ ‘ڈیجیٹل ادائیگی ایکو سسٹم’ کے لیے مالی تعاون 2022-23 میں بھی جاری رہے گا۔ اس سے ڈیجیٹل ادائیگیوں کو مزید اپنانے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت پیمنٹ پلیٹ فارم کے استعمال کو فروغ دینے پر بھی توجہ دی جائے گی جو کہ اقتصادی اور صارف دوست ہو۔