سری نگر//جے کے این ایس//پیر کو پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے آغاز کے ساتھ،مرکزی حکومت نے اقتصادی سروے2021-22کو دونوں ایوانوں میں شماریاتی ضمیمہ کے ساتھ پیش کیا۔ اقتصادی سروے 2021-22 اور شماریاتی ضمیمہ لوک سبھا کی میز پر تقریباً 12بجکر45منٹ پرمرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ پیش کیا گیاجبکہ دوپہر2بجکر30منٹ پرانہوں نے اقتصادی سروے2021-22 اور شماریاتی ضمیمہ ایوان بالا میں بھی پیش کیا ۔خیال رہے وزیرخزانہ نرملاسیتا رمن یکم فروری2022 کو اپنا چوتھا بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کریں گی۔اکنامک سروے2021-22، معیشت کے مختلف شعبوں کی حالت کے ساتھ ساتھ ان اصلاحات کی تفصیلات بھی بتاتا ہے جو ترقی کو تیز کرنے کیلئے کی جانی چاہیں۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو اقتصادی سروے پیش کیا جس میں یکم اپریل2022 سے شروع ہونے والے مالی سال کے حکومت کے بجٹ سے پہلے معیشت کی حالت کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ اقتصادی سروے 2021-22میں مالی سال2022-23 مالی سال (اپریل 2022 سے مارچ 2023) میں ہندوستانی معیشت کیلئے8اور8.5 فیصد کی شرح نمو کا تخمینہ لگایا ہے۔پیر کو پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے اقتصادی سروے2021-22 کے مطابق، ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں رواں مالی سال میں 9.2 فیصد اضافے کی توقع ہے۔اکنامک سروے2021-22، میں کہاگیاہے کہ پیشگی تخمینوں سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستانی معیشت میں 2020-21میں معاہدہ کرنے کے بعد 2021-22میں حقیقی جی ڈی پی میں9.2 فیصد کی توسیع کی توقع ہے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ مجموعی معاشی سرگرمیاں وبائی امراض سے پہلے کی سطحوں سے آگے نکل چکی ہیں۔اقتصادی سروے2021-22میں مزیدکہاگیاہے کہ تقریباً تمام اشارے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ Q1 میں’دوسری لہر‘ کا معاشی اثر 2020-21میں مکمل لاک ڈاؤن مرحلے کے دوران تجربہ کیے گئے اس سے بہت کم تھا حالانکہ صحت کے اثرات زیادہ شدید تھے۔وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے پہلے دن لوک سبھا میں سالانہ اقتصادی سروے رپورٹ پیش کی۔جس میں بتایاگیاہے کہ کوروناکی دوسری لہر کے باوجودملک میں زراعت اور اس سے منسلک شعبے وبائی امراض سے سب سے کم متاثر ہوئے ہیں اور پچھلے سال3.6 فیصد اضافے کے بعد اس شعبے میں 3.9 فیصد اضافے کی توقع ہے۔پیشگی تخمینے بتاتے ہیں کہ صنعت کا جی وی اے (بشمول کان کنی اور تعمیرات) 2020-21میں 7 فیصد کے معاہدے کے بعد 2021-22میں11.8 فیصد بڑھے گا۔اقتصادی سروے 2021-22تاہم کہاگیاہے کہ خدمات کا شعبہ وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، خاص طور پر وہ طبقات جن میں انسانی رابطہ شامل ہے۔ پچھلے سال کے8.4 فیصد سکڑاؤ کے بعد اس مالی سال میں اس شعبے میں8.2 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔مالی سال2021-22 میں کل کھپت میں حکومتی اخراجات سے تعاون7.0 فیصد اضافہ ہونے کا اندازہ ہے۔ اسی طرح، انفراسٹرکچر پر عوامی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے مجموعی فکسڈ کیپٹل فارمیشن وبائی امراض سے پہلے کی سطح سے تجاوز کر گئی۔2021-22 میں اب تک اشیاء اور خدمات دونوں کی برآمدات غیر معمولی طور پر مضبوط رہی ہیں، لیکن درآمدات بھی مقامی طلب میں بحالی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اجناس کی بلند قیمتوں کے ساتھ مضبوطی سے بحال ہوئیں۔