سری نگر//صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے پیر کو کہا کہ نریندر مودی حکومت نے جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو تعلیم، صحت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کیلئے بہت سے اہم اقدامات کئے ہیں۔ بجٹ اجلاس2022 کے آغاز پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، صدر رام ناتھ کووندنے آزادی کے’امرت کال‘ میں کہاکہ’’ ایک بھارت، شریشٹھ بھارت‘‘ (ایک ہندوستان، عظیم ترین ہندوستان) کا مرکز کا عزم ملک کو قابل بنا رہا ہے۔ جمہوری اقدار کی بنیاد پر ترقی کا ایک نیا باب لکھنے کیلئے اور اب وہ ریاستوں اور خطوں کیلئے خصوصی کوششیں کر رہا ہے جو اب تک نظر انداز کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لداخ خطہ میں ترقی کے نئے دور کا آغاز اس کی ایک بہترین مثال ہے۔صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے کہا کہ حکومت نے جموں و کشمیر کی صنعتی ترقی کیلئے تقریباً 28ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے مرکزی سیکٹر کی ایک نئی اسکیم شروع کی ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلے سال، قاضی گنڈ،بانہال ٹنل کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا تھا اور سری نگر اور شارجہ کے درمیان بین الاقوامی پروازیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔رام ناتھ کووند نے کہاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو تعلیم، صحت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے بھی بہت سے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فی الحال7 میڈیکل کالجوں اور2آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS)پر کام جاری ہے۔ایک جموں میں اور دوسرا کشمیر میں۔ آئی آئی ٹی، جموں اور آئی آئی ایم، جموں کی تعمیر بھی زوروں پر چل رہی ہے۔صدر رام ناتھ کووند نے کہا کہ سندھو انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں بنیادی ڈھانچے اور اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کیلئے قائم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لداخ کے اس ترقی کے سفر میں ایک اور باب سندھو سنٹرل یونیورسٹی کی شکل میں شامل ہو رہا ہے۔یادرہے آئین کا آرٹیکل 370، جس نے سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دی تھی، 5 اگست2019 کو ختم کر دی گئی تھی اور اسے جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔دونوں مرکز کے زیر انتظام علاقے اس وقت مرکزی حکومت کے تحت ہیں۔