جموں//لفٹینٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے آج زراعت کے شعبے میں لاگو کی جانے والی ہائی ٹیک مداخلتوں کا معائینہ کرنے کیلئے فیلڈکا تفصیلی دورہ کیا ۔ مشیر کے ساتھ ڈائریکٹر زراعت جموں کے کے شرما ، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر رام سیوک ، جوائینٹ ڈائریکٹر زراعت ( انپٹس ) ، جوائینٹ ڈائریکٹر ( اپیکلچر اینڈ مشروم ) ، ایگریکلچر کیمسٹ ، چیف ایگریکلچر آفیسر جموں ، زراعت اور باغبانی محکموں کے کارکنان کے علاوہ دیگر افسران موجود تھے ۔مشیر نے 68 کنال رقبے پر پھیلے ہوئے ببلیاں میں سانک فارم کا معائینہ کیا جہاں انہوں نے ایک نجی زرعی کاروباری ایس ایس وزیر کی طرف سے CAPEX2019-20 کے تحت محکمہ زراعت جموں کے فعال تعاون سے تیار کردہ قدرتی طور پر ہوا دار پولی گرین ہاوس ( NVPGH ) کے کام کاج کا جائیزہ لیا ۔ مشیر نے اس موقع پر کاشتکاروں کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے محفوظ کاشت کے فروغ پر زور دیا جس سے اعلیٰ قیمت والی سبزیوں کی بیماریوں سے پاک معیاری پودوں کی پیداوار میں مدد ملتی ہے اور کھیتی کی آمدنی میں کئی گنا اضافہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ انہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور حکومت کی طرف سے شروع کی گئی مختلف فلاحی اسکیموں جیسے پی ایم ایف بی وائی ، کے سی سی ہائی ڈینسیٹی پلانٹیشن اور متعلقہ پروگراموں سے فائدہ اٹھائیں ۔ فاروق خان نے اس بات کو سراہا کہ کئی پڑھے لکھے نوجوان کھیتی باڑی کو کل وقتی پیشے کے طور پر اپنانے کیلئے آگے آ رہے ہیں جس سے دوسرے بے روز گار نوجوانوں کو بھی روزگار مل رہا ہے ۔ مشیر نے زراعت اور باغبانی کے محکموں کے افسران کو کسانوں میں لاگت سے موثر کاشتکاری ٹیکنالوجی تیار کرنے اور پھیلانے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے کلسٹر کی بنیاد پر آرگینک فارمنگ کو فروغ دینے اور اس کی حوصلہ افزائی کرنے کیلئے بھی کہا ۔ بعد میں بڈیال براہمنہ میں مشیر نے ایک نجی کاروباری رمن گپتا کے ہائی ٹیک مشروم یونٹ کا دورہ کیا ، جو محکمہ زراعت کی تکنیکی رہنمائی کے ساتھ قائم کیا گیا تھا ۔ انہیں بتایا گیا کہ یہ یونٹ 3500 بیگ کی گنجائش کے 10 کراپنگ رومز پر مشتمل ہے ۔ انہوں نے اس منصوبے کے مختلف یونٹس کا بھی دورہ کیا جس میں آٹو میٹک پاسچرائزڈ مشروم کمپوسٹ بنانے کا پلانٹ شامل ہے ۔ انہیں بتایا گیا کہ مشروم یونٹ نے 35 افراد کو روز گار فراہم کیا ہے ۔ مشیر نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ ایسے بڑے زرعی کاروباریوں کو تکنیکی معلومات ، پیکجنگ ، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے حوالے سے سہولت فراہم کریں ۔ دریں اثنا مشیر نے مربوط فارمنگ ماڈل کا بھی معائینہ کیا جس میں پھلوں ، جنگلات اور پھولدار پودوں کی کاشت کے علاوہ 6 آبپاشی بورویل شامل تھے ۔