سری نگر// جموں وکشمیر پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے بتایا کہ شالیمار شوٹ آوٹ میں مارا گیا ملی ٹینٹ کمانڈر سیکورٹی فورسز کو انتہائی مطلوب تھا۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک کمانڈر دو درجن شہری ہلاکتوں میں ملوث رہا ہے اوراُس نے کئی عام شہریوں کا گلا کاٹ کر اُنہیں بے دردی کے ساتھ قتل کیا تھا۔ان باتوں کا اظہار آئی جی کشمیر نے سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔آئی جی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد سوموار بعد دوپہر سری نگر پولیس نے شالیمار علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں اور فورسز کے مابین آمنا سامنا ہوا۔آئی جی کے مطابق مختصر تصادم میں لشکر طیبہ کا کمانڈر جس کی شناخت سلیم پرے کے بطور ہوئی ہے ہلاک ہوا۔انہوں نے کہا کہ مہلوک کمانڈر عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں براہ راست ملوث تھا۔اُن کے مطابق سلیم پرے دو درجن عام شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث تھا اور اُس کی کافی عرصے سے سیکورٹی ایجنسیوں کو تلاش تھی۔انہوں نے کہا کہ لشکر طیبہ کمانڈر کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے۔پولیس ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ مہلوک لشکر کمانڈر سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور اُنہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں پیش پیش تھا۔اُن کے مطابق اُس کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے اور اُس نے کئی ایک عام شہریوں کا گلا کاٹ کر اُن کا بے دردی کے ساتھ قتل کیا ہے۔پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ شمالی کشمیر کے کئی علاقوں میں وہ سرگرم تھا اور اُس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے سال نو کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔