سری نگر//جموں وکشمیر میں کورونا کے یومیہ کیسز میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے اور ہفتے کے روز مزید 169افراد کی رپورٹ مثبت آئی جبکہ دو مریض فوت ہوئے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کے روز جموں وکشمیر میں 169افراد کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے جموں سے 68 اور کشمیر میں 101 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔اُن کے مطابق ہفتے کے روز کشمیر صوبے میں دو مریض کورونا سے فوت ہوئے ہیں۔سرکاری ذرائع نے اعداد وشمار ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ سری نگر ضلع میں 48، بارہ مولہ میں 15، بڈگام میں 5، پلوامہ میں دس ، کپواڑہ میں دس ، اننت ناگ میں تین ، بانڈی پورہ میں تین اور گاندربل میں نو افراد کی رپورٹ ہفتے کے روز پازٹیو آئی ۔اُنہوں نے کہا کہ اُدھم پور میں دو، ڈوڈہ میں دس ، کٹھوعہ میں پانچ ، سانبہ میں ایک، پونچھ میں دو، ریاسی میں 13افراد میں کورونا کی تشخیص پائی گئی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں کورونا کے یومیہ کیسز میں اضافہ تشویشناک بات ہے۔اُن کے مطابق انتظامیہ کو کورونا رہنما اصولوں پر عملدرآمد کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے بتایا کہ شہر سری نگر میں مسافر بر دار گاڑیوں، بازاروں اور سرکاری تقریبات کے دوران کووڈ ایس او پیز کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں ۔ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ چند بازاروں کا معائنہ کرنے سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں بلکہ قانونی کارروائی عمل میں لانا اب ناگزیر بن گیا ہے۔واضح رہے کہ نئے سال کی آمد کے موقع پر کشمیر کے سیاحتی مقامات جن میں گلمرگ ، پہلگام اور سونہ مرگ شامل ہیں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے جشن منایا۔اگر چہ ڈزاسٹر مینجمنٹ کی جانب سے واضح ہدایت جاری کی گئی ہے کہ بھیڑ جمع کرنے پر پابندی عائد ہے لیکن اس کے باوجود بھی سیاحتی مقامات پر موسیقی کی محفلیں منعقد کی گئیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں صاف دیکھا گیا کہ کس طرح سے ایس او پیز کی دھجیاں اُڑائی گئیں اور بغیر ماسک کے ہی لوگ ڈانس کرتے ہوئے پائے گئے۔