سری نگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ہاتھوں دو روز قبل گرفتار ہونے والے سری نگر کے ایک نوجوان کے اہلخانہ اور دوسرے رشتہ داروں نے ہفتے کے روز یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر احتجاج درج کیا۔اس موقع پرموصوف نوجوان کی بہن نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا بھائی بے قصور ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ بارہویں جماعت کا طالب علم ہے اور وہ کیسے ٹی آر ایف کا آپریٹیو ہوسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا: ’ہمیں پہلے بتایا گیا کہ اس کو دلی پوچھ گچھ کے لئے لے جانا ہے پھر کہا گیا ہے کہ وہ سنگ باز ہے اور کل کہا گیا کہ وہ ٹی آر ایف کا آپریٹیو ہے‘۔موصوفہ نے کہا کہ ارسلان میرا اکلوتا بھائی ہے ہم اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے ہیں۔گرفتار شدہ نوجوان کی ایک رشتہ دار نے کہا کہ این آئی اے نے جب چھاپہ مارا تو اس وقت ارسلان گھر میں موجود نہیں تھا پھر ہم نے خود اس کو پولیس کے سامنے پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ سن کر دنگ رہ گئے جب کل اس کو ٹی آر ایف کا آپریٹیو کہا گیا۔ارسلان کے اہلخانہ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور آئی جی پی کشمیر سے اپیل کی وہ مداخلت کرکے ارسلان کی رہائی کو ممکن بنائیں۔قابل ذکر ہے کہ این آئی اے نے سری نگر کے ذالڈگر سے تعلق رکھنے والے ارسلان فیروز کو 30 دسمبر کو گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ارسلان فیروز ٹی آر ایف کا ایک آپریٹیو ہے۔