جموں//پرنسپل سیکرٹری باغبانی ، زرعی پیداوار اور بہبود کساناں نوین کمار چودھری نے آج مرالیان ، آر ایس پورہ میں ’’ کسانوں کے ٹریننگ سینٹر ‘‘ کے قیام کا سنگ بنیاد رَکھا۔اِس موقعہ پر ڈائریکٹر ہارٹی کلچر جموں رام سواک ، ڈائریکٹر زراعت کشمیر اِقبال چودھری ، ڈائریکٹر زراعتع جموں کے کے شرما، ایڈیشنل سیکرٹری باغبانی محکمہ جہانگیر ہاشمی، جوائنٹ ڈائریکٹر ہارٹی کلچر جموں سی ایل شرما ، چیف ہارٹی کلچر آفیسر جموں ایس سر بہ جیت سنگھ کے علاوہ پی آر آئی ممبران اور کسان موجود تھے۔ڈائریکٹر ہارٹی کلچر نے پرنسپل سیکرٹری کو محکمہ کی مختلف سکیموں کے تحت اَب کی پیش رفت سے متعلق جانکاری دی۔ اُنہوں نے کاشت کاروں کو محکمہ کی مرکزی اور یوٹی معاونت والی سکیموں کے تحت دستیاب مراعات کے بارے میں آگاہ کیا۔ڈائریکٹر زراعت نے علاقے کے کسانوں کو محکمہ کی مختلف سکیموں کے تحت ملنے والی مراعات کے بارے میں آگاہ کیا ۔اُنہوں نے اُن پر زور دیا کہ وہ اَپنے کھیتوں میں فصلوں میں تنوع پیدا کریں۔اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے نوین چودھری نے کہا کہ یہ ٹریننگ سینٹر جموں ڈویژن میں اَپنی نوعیت کا پہلا تربیتی مرکز ہوگا جو کسانوں اور دیگر شراکت داروں کوذیلی پھلوں کی فصلوں کی تجارتی کاشت کے حوالے سے تربیت فراہم کرے گا۔یہ سینٹر 98 لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جارہا ہے اور توقع ہے یہ مارچ 2022ء کے آخیر تک مکمل ہوجائے گا۔اُنہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ پولی ہائوسز میں آف سیزن فصلوں کی کاشت کے لئے جائیں جو محکمہ کی جانب سے رعایتی نرخوں پر فراہم کئے جارے ہیںتاکہ انہیں اَپنی پیداوار کی اچھی قیمت مل سکے ۔اُنہوں نے ایف پی اوز کی تشکیل کے لئے بھی کہا تاکہ 3-2برس بعد کا شت کار اَپنی پیداوار کی مناسب قیمت میں اِضافہ کر کے اَثھا منافع حاصل کرسکیں۔ اُنہوں نے یقین دلایا کہ مختلف فصلوں بالخصوص چاول کے حوالے سے جی آئی ٹیگنگ اس سال کے آخر تک مکمل کر لی جائے گی۔پرنسپل سیکرٹرینے باغبانی محکمہ سکیم کے تحت سوہنجنا بلاک میں پھلوں کے پودوں کی نرسری کے قیام کے لئے کسانوں نہال سنگھ کی تعریف کی۔اُنہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ ای کامرس کے ذریعے اپنی پیداوار فروخت کریں جس سے دلالوں کے استحصال سے چھٹکارا حاصل ہو گا اور بالآخر ان کی آمدنی میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ اُنہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں رہنے والے کسانوں کو محکمہ سے سبسڈی پر ٹریکٹر کی خریداری پر ترجیح دی جائے گی۔مزید یہ کہ محکمہ زراعت کی طرف سے ہر پنچایت میں تھریشر معمولی معاوضے پر دئیے جا رہے ہیں۔بعد میں پرنسپل سیکرٹری نے ایک ۔ اِی کیلنڈر جاری کیا جس میں باغبانی کی سرگرمیوں کو دِکھا یا گیا ہے جو کسانوں کے ذریعہ ہر مہینے میں اَنجام دئیے جائیں گے۔یہ کسانوں کے لئے ایک ریڈی ریکونر کا کام کرے گا۔