سری نگر// سیکورٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وادی کے دو مختلف اضلاع میں گزشتہ بارہ گھنٹوں کے دوران ہونے والی دو الگ الگ تصادم آرائیوں میں جیش کے ایک کمانڈر سمیت پانچ جنگجو مارے گئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار کا کہنا ہے کہ ٹیکنیکی اور ہیومن انٹیلی جنس کو بروئے کار لا کر وادی کے قرب و جوار میں سرگرم ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشن کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے وکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ کے مطابق رواں سال کے دوران ابتک 8 غیر ملکی ملی ٹینٹوں سمیت 21 جنگجووں کو تصادم آرائیوں کے دوران مار گرایا گیا ہے۔شوپیاں کے بلہ پورہ فوجی ہیڈ کواٹر پر ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران آئی جی کشمیر وجے کمار اور وکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ پرشانت سریواستو نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ نائرہ پلوامہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں جیش کا ایک اعلیٰ کمانڈر مارا گیا ہے جو سیکورٹی فورسز کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے۔آئی جی کشمیر وجے کمار نے پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہفتے کی شام کو پولیس اور فوج نے مشترکہ طورپر پلوامہ کے نائرہ گاوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ۔انہوں نے کہاکہ جونہی حفاطتی عملے نے مشتبہ مقام کی اور پیش قدمی شروع کی تو وہاں پر موجود جنگجووں نے فورسز پر اندھادھند فائرنگ شروع کی۔اُن کے مطابق ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں تین ملی ٹینٹ مارے گئے اور بعد میں چوتھے جنگجو کو بھی مارگرایا گیا جس کی بعد میں شناخت جیش کے آئی ای ڈی ماہر زاہد منظور وانی کے بطور ہوئی ۔انہوں نے بتایا کہ زائد منظور وانی جنوبی کشمیر میں جیش کا کمانڈر تھا اور اُس کی سیکورٹی ایجنسیوں کو ایک لمبے عرصہ سے تلاش تھی۔آئی جی کشمیر نے بتایا کہ جیش کمانڈر کی ہلاکت سے جنوبی کشمیر میں ممنوع تنظیم کو بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ جنوبی کشمیر میں سال 2017 سے جتنے بھی آئی ای ڈی حملے ہوئے اُس میں مہلوک کمانڈر کا ہاتھ رہا ہے ۔اُن کے مطابق زاہد منظور وانی مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ تنظیم میں شمولیت اختیار کرنے کی خاطر بھی پیش پیش رہتا تھا۔وجے کمار نے بتایا کہ آپریشن کے دوران مکان مالک کے بیٹے عنایت احمد کو سرینڈر کرنے کی پیشکش کی گئی تاہم اُس نے باقی جنگجووں کے ساتھ مل کر سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس دوران وہ بھی مارا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ عنایت احمد ایک ہابیئرڈ ملی ٹینٹ تھا جبکہ اُس کے والد کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔آئی جی وجے کمار نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ نائرہ پلوامہ میں جیش کمانڈر اور اُس کے تین ساتھیوں کو مار گرایا گیا جبکہ وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں لشکر طیبہ کا ایک جنگجو تصادم کے دوران ہلاک ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پچھلے بارہ گھنٹوں کے دوران بڈگام اور پلوامہ میں جیش کمانڈر سمیت پانچ ملی ٹینٹوں کو مارگرایا گیا ہے۔آئی جی نے بتایا کہ زاہد منظور جیش کا کشمیر چیف تھا جبکہ اُس کا بھائی بھی ایک سرگرم جنگجو تھا جو اس وقت جیل میں مقید ہے۔انہوں نے کہاکہ یکم جنوری 2022 سے لے کر ابتک وادی کشمیر میں تصادم آرائیوں کے دوران 21 جنگجو مارے گئے جن میں آٹھ غیر ملکی ملی ٹینٹ بھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جنگلوں میں پناہ لئے غیر ملکی جنگجو اب رہائشی بستیوں کی طرف آرہے ہیں ۔