سری نگر// جموں وکشمیر یوتھ نیشنل کانفرنس کا صوبائی سطح کا اجلاس ہفتے کے روز پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس پر صدرِ صوبہ یوتھ سلمان علی ساگر کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان علی ساگر نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام بشمول یوتھ کو اس وقت جن مصائب اور مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا ہے اُن کے سدباب کا راز یہاں کی خصوصی پوزیشن بحالی اور ایک مضبوطی عوامی حکومت کے قیام میں ہی ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کی بحالی نیشنل کانفرنس کا بنیادی ایجنڈا ہے اور ہماری جماعت دفعہ370 اور 35اے کی بحالی کیلئے ہر ایک جمہوری اور قانونی طریقہ کار اختیار کرکے لڑ رہی ہے اور انشاءاللہ جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق بحال ہوکرہی رہیںگے۔سلمان علی ساگر نے کہا کہ اس وقت جموں وکشمیر میں افسرشاہی کا راج مسلط کیا گیا ہے اور تاناشاہی پر مبنی اس راج میں یہاں کے لوگوں کے حقوق آئے روز سلب کئے جارہے ہیں۔ماضی میں جو نوکریاں یہاں کے نوجوانوں کیلئے مختص ہوا کرتی تھی آج ایک منصوبہ بند سازش کے تحت یہ نوکریاں بیرونی ریاستوں کے اُمیدوار وں کو دی جارہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جو سکالرشپ اور داخلے کشمیری طلباءو طالبات کیلئے مخصوص ہوا کرتے تھے وہ آج باہری ریاستوں میں رہنے والے طلباءو طالبات آسان سے لے کر جاتے ہیں۔اُن کے مطابق حکمرانوں کی نوجوان کُش پالیسیوں سے یہاں کے نوجوان کو مایوسی کے بھنور میں دھکیلا جارہاہے اور یہاں کے نوجوانوں کو کہیں بھی روشنی کی کرن نظر نہیں آرہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ یہاں کانوجوان اس وقت ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہے اور ایسی صورتحال بہت سارے نوجوانوں کو منشیات اور دیگر بُرے کاموں کی طرف دھکیل رہی ہے۔سلمان علی ساگر نے پارٹی کی یوتھ ونگ سے وابستہ نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور منشیات اور دیگر سماجی بدعات کی روک تھام میںاپنا رول نبھائیں اور ساتھ ہی نیشنل کانفرنس کے نیا کشمیر منشور اور خصوصی پوزیشن کی بحالی کیلئے جاری جدوجہد سے لوگوں کو آگاہ کریں۔