سری نگر// وادی کشمیر میں خشک موسم کے بیچ محکمہ موسمیات نے اگلے ماہ کے آغاز میں ہی برف و باراں کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کر دی ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کے مطابق وادی کشمیر میں یکم فروری تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے تاہم 2 فروری کو ہلکے سے درمیانی درجے کی برف باری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں پھر چار فروری تک موسم خراب رہنے کی ہی توقع ہے۔ادھر وادی میں شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہونے سے لوگوں کو ٹھٹھرتی سردی سے قدرے راحت نصیب ہوئی ہے۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ شب منفی 3.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سری نگر میں 18 دسمبر کو رواں سیزن کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت منفی10.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت منفی11.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 4.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کم سے کم درجہ حرارت منفی4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔لداخ یونین ٹریٹری کے قصبہ دراس جو سائبیریا کے بعد دنیا کا دوسرا سرد ترین مقام ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی14.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی14.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت 16.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔دریں اثنا وادی میں ہفتے کے روز بھی موسم صبح سے ہی خشک رہا اور دن میں ہلکی سی دھوپ بھی چھائی رہی جس سے لوگوں کو صحنوں، دکان تھڑوں اور پارکوں میں لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان کا دور اقتدار اختتام پذیر ہونے کو ہے اور یکم فروری سے بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوگا۔اگرچہ چلہ خورد کے دوران بھی بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے تاہم اس میں سردیوں کے زور میں بتدریج کمی واقع ہوگی۔