جموں //کمشنر سیکرٹری دیہی ترقی اور پنچائتی راج مندیپ کور نے کلسٹر قبائلی دیہاتوں اور اضلاع راجوری اور پونچھ میں چلائی جا رہی مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں کے تحت قبائلی بہبود سے متعلق مختلف کاموں پر پیش رفت کا جائیزہ لیا اور پروجیکٹوں کووقت پرمکمل کرنے کیلئے ٹائم لائینز طے کی گئیں ۔ سیکرٹری قبائلی امور ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے مختلف قبائلی فلاحی اسکیموں اور قبائلی علاقوں میں سی ایس ایس کے زیادہ سے زیادہ فوائد کیلئے دیہی ترقی کے ساتھ موثر ہم آہنگی کی ضرورت کے بارے میں بات کی ۔ میٹنگ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر ، اسسٹنٹ کمشنر ڈیولپمنٹ ، اسسٹنٹ کمشنر پنچائت ، ایگزیکٹو انجینئرز اور ضلع راجوری اور پونچھ کے بی ڈی اوز موجود تھے ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر آر ڈی ڈی جموں ممتاز علی ، جوائینٹ ڈائریکٹر پلاننگ قبائلی امور شمع ان احمد اور ایس ای رورل انجینئرنگ ونگ بھی موجود تھے ۔ مندیپ نے دیہی ترقی کے محکمے کے فیلڈ اہلکاروں سے کہا کہ وہ دیہی ترقی کے شعبے کے تحت قبائلی امور کے محکمے کے کاموں کی فوری ٹینڈرنگ کریں ۔ انہوں نے جن کاموں کو قبائلی امور کے محکمے اور منریگا کی طرف سے فراہم کی جانے والی فنڈنگ کی ضرورت ہے ، کو منریگا پورٹل پر اپ لوڈ کرنے کیلئے تین دن کی ڈیڈ لائین بھی مقرر کی ۔ راجوری اور پونچھ میں 12 کلسٹر ٹرائبل ماڈل ولیجز کیلئے پیش رفت کا جائیزہ لیا گیا جس کے تحت قبائلی امور کے محکمے نے یو ٹی کیپیکس اور مرکزی اسپانسرڈ اسکیم دونوں کے تحت فنڈز فراہم کئے ہیں ۔ کنیکٹیویٹی سمیت دیہی انفراسٹرکچر سے متعلق کاموں کو ترجیح دی گئی ہے ۔ سیکرٹری کو بتایا گیا کہ ضلع راجوری میں کل 554 کام اور ضلع پونچھ میں 300 سے زیادہ کام کئے گئے ہیں جن میں دیہی رابطہ ، تعلیمی انفراسٹرکچر ، آنگن واڑی مراکز ، دیہی رہائش ، صفائی ستھرائی اور دیگر مقامی کام شامل ہیں ۔ انہیں بتایا گیا کہ 40 سے زیادہ دیہات 12 کلسٹر کے تحت آتے ہیں ۔ مزید براں سی ٹی ایم وی کی اسکیم کو انٹیگریٹڈ ولیج ڈیولپمنٹ اسکیم سے تبدیل کیا جا رہا ہے جس کے تحت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو مرکزی حکومت کی طرف سے صد فیصد فنڈنگ حاصل ہو گی ۔ دونوں اضلاع کے دیہاتوں کی فہرست فنڈز جاری کرنے کیلئے حکومت ہند کو پیش کر دی گئی ہے ۔ کمشنر سیکرٹری آر ڈی ڈی اور سیکرٹری قبائلی امور محکمہ نے دونوں سرحدی اضلاع میں قبائلی آبادی کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کیلئے دونوں محکموں کی اسکیموں کے درمیان ہم آہنگی پر تبادلہ خیال کیا ۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ 2022-23 کیلئے پلان کی تشکیل فوری طور پر مکمل کی جائے گی ۔