سری نگر//وادی کشمیر میں بدھوار کو یوم جمہوریہ کی تقریبات کے موقع پر تمام مواصلاتی کمپنیوں کی موبائیل انٹرنیٹ خدمات معطل رکھی گئیں۔ تاہم معمول کے برخلاف کالنگ سروس کو معطل نہیں کیا گیا ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کا قدم امن دشمن عناصر کی جانب سے انٹرنیٹ خدمات کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا ۔ انہوں نے بتایا ’ معطلی کا مقصد یہ بھی تھا کہ کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلنے سے روکا جائے‘۔انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کی وجہ سے مقامی لوگوں اور سیاحوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ اس دوران الیکٹرانک بزنس اور ای بینکنگ کا نظام پوری طرح سے ٹھپ رہا۔ طلباءکو بھی شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ وادی میں تمام مواصلاتی کمپنیوں کی انٹرنیٹ سروسز منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو منقطع کی گئیں۔سیکورٹی ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ جموں وکشمیر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کا پرامن انعقاد عمل میں آیا اور کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔کشمیر کے حالات پر گہری نگاہ رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ یوم جمہوریہ یا یوم آزادی کے موقعوں پر وادی میں مواصلاتی نظام پر قدغن عائد کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ وادی میں صارفین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ خدمات کی معطلی اب وادی میں روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔وادی میں سیکورٹی اداروں کا ماننا رہا ہے کہ واد ی میں پاکستان نوجوانوں کو احتجاج پر اکسانے کے لئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں کا بڑے پیمانے پر استعمال کررہا ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے اہم تقریبات کے موقعے پر موبائیل انٹرنیٹ خدمات کو منقطع رکھنا ناگزیر بن جاتا ہے۔