سری نگر//جموں و کشمیر میں بدھ کے روز یوم جمہوریہ کے موقع پر سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔ جہاں سری نگر کے ہائی سیکورٹی زون میں واقع شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریب کے پیش نظر جنگجوؤں کے کسی بھی حملے کو ناکام بنانے کے لئے سری نگر کے مختلف حصوں میں بدھ کو سخت ترین سیکورٹی رکاوٹیں کھڑی دیکھی گئیں، وہیں سیکورٹی خدشات کے پیش نظر وادی بھر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع رکھی گئیں۔یونین ٹریٹری میں یوم جمہوریہ کی سب سے بڑی تقریب ایم اے اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جہاں لفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے پرچم کشائی کی رسم انجام دی اور طلباءوطالبات، مرکزی نیم فوجی دستوں، جموں وکشمیر پولیس، ہوم گارڈ اور فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے دستوں کی جانب سے پیش کئے جانے والے مارچ پاسٹ کی سلامی لی۔یوم جمہوریہ کے سلسلے میں وادی میں سب سے بڑی تقریب شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم سری نگر میں منعقد ہوئی جہاں گورنر کے مشیر ایم بھٹناگر نے پرچم کشائی کی رسم انجام دی۔سری نگر میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے دوران شیر کشمیر اسٹیڈیم کی طرف جانے والے تمام راستوں کو خاردار تار سے سیل کردیا گیا تھا۔سری نگر کے سیول لائنز کے مختلف علاقوں خاص طور پر ڈل گیٹ، سونہ وار، ٹی آر سی کراسنگ، نمایش کراسنگ، تاریخی لال چوک، مائسمہ میں بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی تھیں۔کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لئے شیر کشمیر اسٹیڈیم کے گردونواح میں جموں وکشمیر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔نزدیک میں واقع ڈل گیٹ ، ٹی آر سی اور ریڈیو کشمیر کراسنگ پربھاری تعداد میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔ کسی بھی طرح کے فدائین حملے سے نمٹنے کے لئے اونچی اونچی عمارتوں بالخصوص سلیمان ٹینگ چوٹی پر شارپ شوٹرس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔ شیر کشمیر اسٹیڈیم کی طرف جانے والی سڑک کو چند روز قبل ہی سیکورٹی وجوہات کی بناءپر عام شہریوں کے لئے بند کردیا گیا تھا۔دریں اثنا یونین ٹریٹری کے دونوں خطوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یوم جمہوریہ کی تقریبات ایک پُرامن ماحول میں منعقد کی گئیں۔ سیکورٹی عہدیداروں نے بتایا ’جموں وکشمیر بھر میں یوم جمہوریہ کی تقریبات کا پرامن انعقاد عمل میں آیا اور کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا‘۔خیال رہے کہ جموں وکشمیر حکومت نے اس بار بھی یوم جمہوریہ کی تقریبات میں اپنے ملازمین کی شمولیت کو لازمی قرار دیا تھا۔ حکومت نے اس حوالے سے جاری کردہ سرکیولرس میں خلاف ورزی کے مرتکب پائے جانے والے سرکاری ملازمین کو تادیبی کاروائی کا انتباہ کیا تھا۔شیر کشمیر اسٹیڈیم سری نگر میں منعقد ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریب میں اسکولی بچوں اور دوسرے فنکاروں نے کشمیری ثقافت اور حب الوطنی پر مبنی رنگا رنگ پروگرام پیش کئے۔اسٹیڈیم کے گردونواح میں کئی ایک حساس مقامات پر مشتبہ افراد کی نقل وحرکت پر قریبی نگاہ رکھنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے تھے۔سراغ رساں کتوں، میٹل ڈٹیکٹرس اور بم ڈسپوزل اسکوارڈ کی مدد سے اسٹیدیم اور چرچ لین میں واقع عمارتوں کی چیکنگ انجام دی گئی تھی۔یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے وادی کے اطراف واکناف بالخصوص مختلف اضلاع کو گرمائی دارالحکومت کے ساتھ جوڑنے والی سڑکوں پر سیکورٹی فورسز اور پولیس کے خصوصی ناکے بٹھائے گئے تھے جہاں چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی تھی اور ان میں سوار مسافروں کی جامہ تلاشی لینے کے علاوہ شناختی کارڈ چیک کئے جاتے تھے۔ چیکنگ کا یہ سلسلہ گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری تھا۔