سری نگر//بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل کشمیر فرنٹئر راجا بابو سنگھ کا کہنا ہے کہ سرحد پار مختلف لانچنگ پیڈس پر قریب ڈیڑھ سو جنگجو در اندازی کرنے کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہاں سے کچھ گائیڈس بھی سر پار چلے گئے ہیں تاہم ان پر کڑی نظر گذر رکھی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سال گذشتہ کے اوائل میں جنگ بندی معاہدے پر عملدر آمد کے بعد سے لائن آف کنٹرول پر مجموعی طور پرامن و شانتی کا ماحول چھایا ہوا ہے۔موصوف آئی جی بی ایس ایف نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز یہاں ہمہامہ میں قائم بی ایس ایف ہیڈ کوارٹرز پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’انٹلی جنس رپورٹس کے مطابق سرحد پار مختلف لانچنگ پیڈس پر 104 سے135 جنگجو در اندازی کرنے کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا: ’کئی گائیڈس نے بھی سرحد پار کیا ہے لیکن ان پر کڑی نظر گذر رکھی جارہی ہےاور ہم جتنی ان پر نظر رکھیں گے اتن ان کا در اندازی کرنا مشکل ہوگا‘۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ سال گذشتہ کے 22 فروری کو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل در آمد کے بعد سے ایل او سی پر امن و شانتی کا ماحول چھایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل او سی پر در اندازی کی کوششوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سال گذشتہ ایل او سی پر جنگجوؤں کی طرف سے در اندازی کی 3 کوششوں کو ناکام بنا دیا گیا جن میں سے ایک کو 10 فروری کو دوسرے کو 13 اپریل کو اور تیسرے کو 25 جون کو ناکام بنا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ان واقعات کے دوران پانچ پستول، پانچ پستول میگزین، ڈیڑھ سو گولیاں، پندرہ گرینیڈ، ایک کلو ہیراؤن وغیرہ بر آمد کئے گئے۔موصوف آئی جی نے کہا کہ ہم ایل او سی کے 96 کلو میٹر کی حفاظت کرتے ہیں جبکہ باقی سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر 196 کلو میٹر کی حفاظت پربھی بی ایس ایف اہلکار مامور ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈورن ایک حقیقی تھرٹ ہے تاہم ہم اس تھرٹ کا مقابلہ کرنے کے لئے اقدام کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سال گذشتہ 88 کروڑ روپیے مالیت کی 17.3 کلو ہیراؤن بھی بر آمد کی۔موصوف آئی جی نے کہا کہ بی ایس ایف امن و قانون کی بحالی کے لئے نمایاں رول ادا کرتا ہے۔