نئی دہلی: وراٹ کوہلی نے گزشتہ دنوں ٹسٹ ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا۔ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں 1-2 سے شکست کے بعد انہوں نے کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ اس درمیان ٹیم انڈیا کے سابق کوچ روی شاستری نے کہا کہ وراٹ کوہلی دو سال تک اور کپتانی کرسکتے تھے۔ معلوم ہوکہ جنوبی افریقہ دورے سے پہلے ان سے ونڈے ٹیم کی کپتانی چھین لی گئی تھی۔ وہیں ٹی20 عالمی کپ کے بعد انہوں نے خود ہی ٹی20 ٹیم کی کپتانی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے روی شاستری نے کہا،’میرے حساب سے وہ آسانی سے اگلے دو سال تک کپتان بنے رہ سکتے تھے، لیکن جب انہوں نے عہدہ چھوڑ دیا ہے، تو ہم سبھی کو ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے’۔ روی شاستری ٹی20 عالمی کپ کے بعد کوچ عہدے سے ہٹ گئے تھے۔ ان کی جگہ راہل دراوڑکو ٹیم کا نیا کوچ بنایا گیا ہے۔ روی شاستری اور وراٹ کوہلی کی مدت کار میں ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا میں سیریز جیتی۔ اس کے علاوہ انگلینڈ میں بھی سیریز میں سبقت بنائی۔ روہت شرما کو ٹسٹ کا کپتان بنایا جانا چاہئے روی شاستری نے کہا کہ روہت شرما کو ٹسٹ ٹیم کا کپتان بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ’پہلی بات ٹیم انڈیا کا مستقبل شاندار ہے۔ سات سال میں میں نے جو دیکھا ہے، جو نئی صلاحیتیں آرہی ہیں، وہ نایاب ہیں۔ کپتانی کی بات کریں تو روہت شرما دو فارمیٹ کے کپتان ہیں۔ انہیں جنوبی افریقہ دورے کے لئے ٹسٹ ٹیم کا نائب کپتان بنایا گیا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ انہیں کپتان بنائے جانے کے بارے میں سوچا جانا چاہئے’۔ روی شاستری ٹیم کے نائب کپتان بنائے جانے کے حق میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نائب کپتان بنائے جانے کی ضرورت نہیں ہے، جس کی ٹیم میں جگہ یقینی ہو، اسے میچ کے لئے نائب کپتان بنانا چاہئے۔ نائب کپتان بنانے کا کیا فائدہ، سے پلیئنگ-11 سے باہر کرنا پڑے۔ صرف دھونی اور کپل دیو ہی عالمی کپ جیت سکے وراٹ کوہلی کی کپتانی کو لے کر ہمیشہ یہ سوال اٹھتے رہے کہ وہ آئی سی سی ٹرافی نہیں جیت سکے۔ روی شاستری نے کہا کہ ہندوستان کی بات کی جائے تو صرف کپل دیو اور مہندر سنگھ دھونی ہی بطور کپتان عالمی کپ جیت سکے، لیکن کیا کسی اور کپتان کے بارے میں بات نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں بول سکتا ہوں، کیونکہ عالمی کپ ٹرافی جیتنے جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہا ہوں۔ سات سال تک ہماری یہی کوشش رہی کہ ٹیم کو زیادہ سے زیادہ جیت ملے۔