سری نگر// فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل یوگیش کمار جوشی نے کہا ہے کہ آپریشن ’سنو لیپرڈ‘ مسلسل جاری ہے اور ہمارے جوان کسی بھی چلینج سے نمٹنے کے لئے ہمیشہ کی طرح تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح سال گذشتہ بھی شمالی کمان کے لئے کامیابی کا سال رہا اور ہمارے جوانون نے تمام تر چلینجوں کا سامنا کرکے دشمن کے ارادوں کو ناکام بنا دیا۔موصوف کمانڈر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز اودھم میں شمالی کمان کے ہیڈ کوارٹرز پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرنے کے دوران کیا۔خطاب سے قبل انہوں نے ڈیوٹی کے دوران نمایاں کار کردگیوں کا مظاہرہ کرنے والے مختلف یونیٹس کو اعزازی اسناد سے سرفراز بھی کیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا: ’ہر سال کی طرح سال گذشتہ بھی شمالی کمان کے لئے کامیابی کا سال رہا جس میں ہمارے جوانوں نے ہر طرح کے چلینجوں کا سامنا کیا اور دشمن کے ارادوں کو ناکام بنایا‘۔لیفٹیننٹ جنرل نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لدخ یونین ٹریٹریوں کی اہمیت سے ہم سب واقف ہیں اور ہماری فوج نے ان علاقوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے بھر پور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے فوجی جوانوں نے لائن آف ایکچول کنٹرول(ایل اے سی)، لائن آف کنٹرول(ایل او سی)، ایکچول گراؤنڈ پوزیشن لائن (اے جی پی ایل) اور بین الاقوامی سرحد پر بھی اپنے قبضے کو قائم رکھا اور اندرونی حفاظت کو بھی بنائے رکھا۔ان کا کہنا تھا کہ چین کی پیپلز لیریشن آرمی (پی ایل اے) کے ساتھ کئی علاقوں میں ڈس انگیجمنٹ عمل مکمل ہوا ہے اور بعض علاقوں میں یہ عمل جاری ہے۔موصوف کمانڈر نے کہا کہ ا?پریشن ’سنو لیپرڈ‘ ابھی بھی جاری ہے اور ہمارے جوان ہمیشہ کی طرح کسی بھی چلینج سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں نے ملی ٹنسی اور علاحدگی پسندی کو رد کر دیا ہے اور آج کشمیر میں ملی ٹینٹوں کی تعداد میں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ملی ٹینسی سے متعلق واقعات، سنگ بازی، احتجاجوں وغیرہ میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جو سیکورٹی فورسز کی محنتوں اور کاوشوں کا نتیجہ ہے۔جموں وکشمیر کے سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے پر جاری عمل در آمد پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل جوشی کا کہنا تھا کہ اس سے سرحدی بستیوں کے لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے تاہم سر پار سے در اندازی کی کوششیں ابھی بھی جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ شمالی کمان پہلے دو مرحلوں کی طرح کورونا کی تیسری لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے بھی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔