سری نگر// پائین شہر کے گنجان آبادی والے علاقے عالی کدل میں آتشزدگی کی ایک بھیانک واردات کے دوران 5 رہائشی مکان خاکستر ہوئے ہیں جبکہ آگ کی اس واردات کے دوران چار افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیاجہاں ایک خاتون زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔فائر اینڈ ایمرجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد کی سربراہی میں ٹیم نے انتھک کوشش کے بعد آگ پر قابو پایا جس کی مقامی لوگوں نے سراہنا کی ہے۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جمعرات کی شام کو پائین شہر کے گنجان آبادی والے علاقے راہ باب صاحب عالی کدل میں رہائشی مکان سے آگ نمودار ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے اپنے متصل مزید کئی مکانات کو لپیٹ میں لے لیا۔انہوں نے بتایا کہ آتشزدگی کی اس ہولناک واردات کے دوران چار افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک خاتون زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی ۔ مہلوک خاتون کی شناخت 56سالہ شکیلہ زوجہ غلام محمد کے بطور ہوئی ہے۔ فائر اینڈ ایمرجنسی کے ایک سینئر آفیسر نے یو این آئی اردوکو بتایا کہ عالی کدل سری نگر میں آگ کی واردات رونما ہونے کے ساتھ ہی ڈپٹی ڈائریکٹر فائر اینڈ ایمرجنسی بشیر احمد کی سربراہی میں ایک ٹیم فوری طورپر جائے موقع پر پہنچی اور آگ بجھانے کی کارروائی شروع کی۔انہوں نے بتایا کہ ایک گھنٹے کے اندر اندرہی سات فائر ٹینڈروں کی مدد سے آگ پر قابو پایا گیا تاہم آتشزدگی کی اس واردات کے دوران چاررہائشی مکانات مکمل طورپر خاکستر ہوئے جبکہ ایک کو جزوی طورپر نقصان پہنچا۔اْن کے مطابق گنجان آبادی ہونے کے باوجود بھی فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں نے اپنی جان جوکھم میں ڈال کر آگ پر قابو پایا۔انہوں نے کہاکہ اگر وقت پر فائر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکار نہیں پہنچتے تو پوری بستی آگ کی لپیٹ میں آسکتی تھی۔اُن کے مطابق آگ کی واردات کے دوران رہائشی مکان میں موجود ایک گیس سلنڈر بھی زور دار دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا جس وجہ سے آگ نے مزید کئی مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دریں اثنا مقامی لوگوں نے فائر اینڈ ایمرجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر بشیر احمد کی سراہنا کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ آفیسر کے مفید مشوروں سے ہی فائر عملے نے عمل کرتے ہوئے پوری بستی کو خاکستر ہونے سے بچایا۔انہوں نے بتایا کہ محض ایک گھنٹے کے اندر اندر ہی فائر اینڈ ایمرجنسی عملے نے آگ پر قابو پایا لیکن آتشزدگی کی اس بھیانک واردات کے دوران پانچ مکان خاکستر ہوئے اور اْن میں موجود لاکھوں روپیہ مالیت کا سامان بھی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوا۔پولیس نے آگ لگنے کی وجوہات جاننے کی خاطر کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔یو این آئی