جموں//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں محکمہ صنعت وحرفت جموں وکشمیر کے کام کاج کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں پرنسپل سیکرٹری صنعت و حرفت محکمہ ، ڈائریکٹران صنعت و حرفت کشمیر / جموں ، منیجنگ ڈائریکٹر ایس آئی ڈی سی او / ایس آئی سی او پی ، منیجنگ ڈائریکٹر جے اینڈ کے ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کے ساتھ متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ نئی زمین الاٹمنٹ پالیسی کے تحت محکمہ صنعت کو زمین کی الاٹمنٹ کے لئے اَب تک 4,114 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس میں 44,327کروڑ روپے کی مجوزہ سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا ہے ۔1,84,100 متوقع روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔مزید بتایا گیا کہ اِن تمام درخواستوں پر سنگل وِنڈو سسٹم کے تحت کارروائی کی جارہی ہے جس میں ایک شفاف طریقۂ کار کے ذریعے زمین کی الاٹمنٹ کی جارہی ہے جس میں فی کنال مجوزہ سرمایہ کاری ، فی کنال مجوزہ براہ راست روزگار،صنعتی زُمرے ، ماحولیاتی اثرات کی تشخیص اور دوسرے الاٹمنٹ کے عمل میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لئے ، الاٹیوں کی حتمی فہرست درخواست اور اِنتخاب کی تفصیلات کے ساتھ محکمہ کی آفیشل ویب سائٹ پر شیئر کی جاتی ہے اور سرکاری الاٹمنٹ سے قبل اعتراضات طلب کئے جاتے ہیں۔چیف سیکرٹری نے اہل درخواست دہندگان کے حق میں الاٹمنٹ کے عمل کو مکمل کرنے اور 18 مہینوں میں تقریباً 2لاکھ روزگار کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ اِس کے علاوہ کارروائی کی گئی درخواستوں اور ان کی پروسسنگ ، زمین کی الاٹمنٹ اور صنعتی یونٹ کے قیام میں لگنے والے وقت کے بارے میںمتعلقہ روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ایک جامع رِپورٹ پیش کی۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ پر مزید زور دیا کہ وہ سنگل وِنڈو سسٹم کوریپڈ اسسمنٹ سسٹم کے ساتھ مربوط کرے تاکہ درخواست دہندگان کو محکمہ کے ساتھ رائے کا اِشتراک کرنے کے قابل بنایا جاسکے۔اُنہوں نے محکموں کی بقیہ خدمات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اِس ماہ کے آخیر تک ( اِی او ڈی بی ) کے تحت شناخت کی گئی تمام خدمات کے اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن کو مکمل کرنے کی بھی ہدایت دی۔مزید برآں ، محکمہ صنعت و حرفت سے کہا گیا کہ وہ تمام ضلعی ہیڈ کوارٹروں میں دستکاری اور ہینڈ لوم ہاٹ تیار کرے تاکہ مقامی مصنوعات کو ریڈی میڈ مارکیٹ فراہم کی جاسکے ۔ محکمہ سے مزید کہا گیا کہ وہ فی ضلع ایک پروڈکٹ کی نشاندہی کرنے میں تیزی لائے جسے بڑے پیمانے پر قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کیا جاسکے۔ڈاکٹر ارو ن کمار مہتا نے جموںوکشمیر کے دستکاری اور ہینڈلوم کو فروغ دینے کے لئے مصنوعات کے معیار کی مناسب سرٹیفکیشن کے بعد مقامی مارکیٹ کو اِی ۔ کامرس پلیٹ فارم کے ساتھ جوڑ نے پر زور دیا۔ اِس کے علاوہ اُنہوں نے مقامی مصنوعات کے جی آئی ٹیگ اور اس کے بعد کوالٹی ٹیسٹنگ کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ جموں وکشمیر کی مصنوعات کے معیار پر صارفین کا اعتماد حاصل کیا جاسکے۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ حال ہی میں منعقد ہونے والی دبئی ایکسپو2022ء کے دوران حکومت جموںوکشمیر نے تقریباً 3,000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے لئے مختلف اِداروں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں جس میں ایمار،لولو ، ماتو انو سٹمنٹس ، المایا گروپ ، نون اِی ۔ کامرس جیسی صنعتی کمپنیاں شامل ہیں۔سال2021-22 ء کے دوران صنعت و حرفت محکمہ نے پی ایم اِی جی پی کے تحت 1,392معاملات کی منظوری دی ہے جس کی سبسڈی کی 19.34کروڑ روپے ہے۔ منظور شدہ رقم کے ساتھ کاریگروں کے لئے کریڈٹ کارد کے تحت 2,810معاملات کو1.89کروڑ روپے سپانسر کیا۔جموںوکشمیر کی صنعت و حرفت کے فروغ کے لئے 26کار خانے قائم کئے اور 20 نمائشوں کا اہتمام کیا۔مزید برآں ، جموںوکشمیر یوٹی کے صنعتی منظرنامے کو تبدیل کرنے کے لئے محکمہ نے صنعتی ترقی کے لئے نئی مرکزی سیکٹر سکیم ، جے اینڈ کے صنعتی پالیسی 2021-30 ، جے اینڈ کے صنعتی زمین الاٹمنٹ پالیسی 2021-30 ، جے اینڈ کے پرائیویٹ اِنڈسٹریل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ پالیسی 2021-30، جے اینڈک ے اون پروسسنگ ، دستکاری او ر ہینڈ لوم پالیسی 2020 اور کاریگروں کے لئے کار ٰخانہ دار سکیم کو بھی نوٹیفائیڈ کیا ہے۔