سری نگر//آرمی چیف جنرل منوج مکندنروانے نے کہاہے کہ مغربی محاذپردراندازی کی مسلسل کوششوں پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مختلف لانچ پیڈز میں دہشت گردوں کی تعدادمیں اضافہ ہوا ہے،جو بقول موصوف ہمارے مغربی پڑوسی کے مذموم عزائم کو بے نقاب کرتا ہے۔ ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے گزشتہ روز کہا کہ جہاں تک مغربی محاذ کا تعلق ہے، وہاں مختلف لانچ پیڈز میں دہشت گردوں کی تعدادمیں اضافہ ہوا ہے اور لائن آف کنٹرول کے پار سے بار بار دراندازی کی کوششیں کی گئی ہیں۔آرمی چیف نے کہاکہ یہ ایک بار ہمارے مغربی پڑوسی کے مذموم عزائم کو بے نقاب کرتا ہے۔نئی دہلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے،آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے نے کہاکہ اگر آپ کو وہ صورت حال یاد ہے جیسا کہ گزشتہ جنوری میں موجود تھی، تو ہماری شمالی اور مغربی سرحدوں پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوںنے کہکہ شمالی سرحدوں پر، ہم نے آپریشنل تیاریوں کی اعلیٰ ترین سطح کو برقرار رکھنا جاری رکھا ہے اور ساتھ ہی ساتھ چین کی فوج، پیپلز لبریشن آرمی کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مشغول ہیں۔ فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نروانے کاکہناتھاکہ مسلسل مشترکہ کوششوں کے بعد، بہت سے مقامات پر باہمی منقطع ہوا ہے جس کے بارے میں میں آپ کو وقتاً فوقتاً بتاتا رہا ہوں۔ لہذا، یہ یقینی طور پر ایک مثبت پیش رفت ہے جو پچھلے ایک سال کے دوران ہوئی ہے۔ آرمی چیف نے کہاکہ جیسا کہ ہم بات کر رہے ہیں، کور کمانڈر کی بات چیت کا 14 واں دور جاری ہے اور مجھے اُمید ہے کہ آپ کو آنے والے دنوں میں مزید پیش رفت دیکھنے کو ملے گی۔تاہم آرمی چیف جنرل منوج مکندنروانے نے کہاکہ چونکہ جزوی طور پر علیحدگی ہوئی ہے، لیکن خطرہ کسی بھی طرح سے کم نہیں ہوا ہے اور فوج کی سطح کم و بیش ایک جیسی ہے۔ ہماری طرف سے، اس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ ہم نے وقتاً فوقتاً جو خطرے کی تشخیص اور اندرونی غور و خوض کیا ہے اس کے نتیجے میں ہماری علاقائی سا لمیت کو یقینی بنانے کے ہماری فوج کے مینڈیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی کچھ تنظیم نو اور دوبارہ ترتیب دی گئی ہے۔جنرل نروانے نے کہاکہ یہ پی ایل اے فورسز اور ان کے بنیادی ڈھانچے میں ہونے والے بڑے اضافے کو بھی پورا کرتا ہے۔ جب کہ ہم پی ایل اے کے ساتھ مضبوط اور پرعزم طریقے سے نمٹنا جاری رکھیں گے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔