سری نگر//وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگرجموں قومی شاہراہ پر پیر کو تین روز بعد ٹریفک کی نقل وحمل بحال کر دی گئی۔ادھر وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ کئی روز سے مسلسل بند ہیں۔ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر جموں قومی شاہراہ کو پیر کے روز ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے بحال کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موسلا دھار بارشوں کے باعث شاہراہ پر جمعے کے روز کیفٹیریا موڑ، مہر، دگی پولی، خونی نالے وغیرہ جیسے کئی مقامات پر چٹاں کھسک آئی تھیں جس کے نتیجے میں شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت بند کر دی گئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ شاہراہ سے ملبہ ہٹانے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام جاری تھا اور اب اس کو قابل آمد و رفت بنا دیا گیا ہے۔وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ کئی روز سے مسلسل بند ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق تازہ بھاری باری کے باعث وادی کے بعض پہاڑی علاقوں کی سڑکیں ابھی بھی بند پڑی ہوئی ہیں۔بعض دیہی علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ گرچہ ان کی رابطہ سڑکوں سے برف ہٹایا گیا لیکن پھسلن کی وجہ سے صبح کے وقت ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل متاثر رہ جاتی ہے۔