سری نگر//پولیس نے شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی کے خلاف مبینہ طور پر امن و شانتی کے ماحول کو درہم برہم کے الزام میں سمبل کی ایک عدالت میں چارج شیٹ پیش کیا ہے۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک نام نہاد صحافی سجاد احمد ڈار کے خلاف بانڈی پورہ ضلع کے حاجن علاقے میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف چلائی جارہی مہم کے دوران لوگوں کو تشدد کے لئے اکسانے کے ایک کیس کے سلسلے میں ہفتے کے روز چارج شیٹ داخل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ صحافی سجاد گل کے نام سے ایک ٹویٹر اکاونٹ چلاتا تھا اور وہ ہر وقت حکومت مخالف خبروں کی تلاش میں رہتا اور یہ کہ وہ عوام اور انتظامیہ کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی خاطر من گھڑت خبر یں اپ لوڈ کرتا تھا ۔اُن کے مطابق گزشتہ سال مذکورہ صحافی کے آبائی گاوں میں محکمہ مال کی جانب سے ایک انہدامی مہم شروع کی گئی جس دوران اُس نے لوگوں کو تشدد کے لئے اکسایا جس کے بعد پولیس نے سجاد کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 12/2021 زیر دفعات 147,447,336,351 آئی پی سی کے تحت کیس درج کیا تھا اور اسی کیس کے سلسلے میں پولیس نے آج عدالت مجاز میں ایک چارج شیٹ پیش کیا ہے ۔پولیس بیان کے مطابق گنڈ جہانگیر میں گزشتہ سال ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کے دوران ایک مقامی جنگجو کو مار گرایا اور اس حوالے سے بھی اس نام نہاد صحافی نے من گھڑت اور بے بنیاد خبریں اپ لوڈ کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ تصادم کے حوالے سے من گھڑت ٹویٹ کرنے کا مقصد عوام اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے درمیان دوریاں پیدا کرنا تھا۔ترجمان کے مطابق پولیس نے اس معاملے میں بھی مذکورہ صحافی کے خلاف ایف آئی آر زیر نمبر 79/2021 کے تحت کیس درج کیا ہے۔اُن کے مطابق شالیمار سری نگر میں گزشتہ دنوں ہوئے تصادم میں انتہائی مطلوب جنگجو کمانڈر سلیم پرے کی ہلاکت کے بعد اس نام نہاد صحافی نے مہلوک ملی ٹینٹ کے چند رشتہ داروں کی جانب سے ملک مخالف نعرے بازی کا ایک ویڈیوسوشل میڈیا سائٹوں پر اپ لوڈ کیا تھا ۔پولیس ترجمان کے مطابق مذکورہ شخص کی سرگرمیاں ملک کی سلامتی اور خود مختیاری کے لئے نقصان دہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ نام نہاد صحافی سجاد نے ہمیشہ لوگوں کو مشتعل کرنے کی خاطر متنازعہ بیانات ٹویٹ کئے تاکہ لوگوں کو تشدد کے لئے اکسایا جاسکے اور بعد میں ان ٹویٹس کووہ ڈیلیٹ بھی کرتا تھا ۔پولیس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ شخص جموں وکشمیر میں امن و امان کو درہم برہم کرنے کے لئے مذموم سرگرمیوں میں براہ راست ملوث پایا گیا ہے۔انہو ں نے کہا کہ نام نہاد صحافی کو غیر قانونی اور ملک دشمنی سرگرمیوں میں ملوث قرار پاکر اُس کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔