جموں//اسکل ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ( ایس ڈی ڈی ) کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے آج مختلف محکموں کے سینئر افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں جموں و کشمیر کے مختلف پولی ٹیکنک اور آئی ٹی آئی میں امیدواروں کے ذریعے حاصل کردہ کریڈٹ سے متعلق مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اسپیشل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ راکیش بجیال ، ڈین جموں یونیورسٹی پروفیسر ونے چوہان ، ڈائریکٹر ایس ڈی ڈی سدرشن کمار ، ایڈیشنل سیکرٹری ایس ڈی ڈی راجیش بستورا، ڈپٹی سیکرٹری اسکول ایجوکیشن امیش شرما ، آئی آئی ایم سرینگر کے نمائندے ڈاکٹر مقبول برہان ، سنٹرل یونیورسٹی جموں کے ڈاکٹر یشونت سنگھ میٹنگ میں موجود تھے ۔ وائس چانسلر کلسٹر یونیورسٹی جموں ڈاکٹر بچن لال ، ڈین کلسٹر یونیورسٹی ڈاکٹر سہیجہاں ، ڈین ایس ایم وی ڈی یو ڈاکٹر سومیت گپتا ، جوائینٹ رجسٹرار بی جی ایس بی یو پروفیسر سنیت گپتا ، یو جی سی کے نمائندے ، کشمیر یونیورسٹی ، سنٹرل یونیورسٹی کشمیر ، آئی یو ایس ٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی ۔ مختلف پولی ٹیکنکاور آئی ٹی آئی کے امیدواروں کے ذریعے حاصل کردہ کریڈٹس پر تھریڈ بئیر بحث ہوئی ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ سال کے دوران تقریباً 21000 امیدواروں کو مختلف پولی ٹیکنکس اور ہنر مندی کے فروغ کے اداروں نے تربیت دی ہے اور تربیت یافتہ افراد کو روز گار کو بڑھانے کیلئے صنعت کے ساتھ مخصوص مہارتیں فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ جموں و کشمیر میں مختلف پیشہ وارانہ ادارے معیاری تربیتی پروگرام چلا رہے ہیں اور یہاں تک کہ آئی ٹی آئی جموں اور این آئی ٹی سرینگر کے طلباء کو بھی ان تکنیکی اداروں نے ہنر مند /تربیت دی ہے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ جموں و کشمیر میں 18 نئی قائم شدہ پولی ٹیکنک میں سے 10 پولی ٹیکنک اپنی عمارتوں سے کام کر رہی ہیں جبکہ باقی 8 پولی ٹیکنک کرائے کی عمارتوں میں کام کر رہی ہیں ۔ پرنسپل سیکرٹری نے محکمہ کو اس بات کی جانچ کرنے کی ہدایت دی کہ جموں و کشمیر میں مختلف پولی ٹیکنک /آئی ٹی آئی میں امیدواروں کے ذریعے حاصل کردہ کریڈٹ ان اداروں کے ذریعے تسلیم کیا جاتا ہے جہاں یہ امیدوار اعلیٰ کورسز کیلئے داخلہ لے سکتے ہیں ۔ محکمہ کو مزید ہدایت دی گئی کہ وہ اس سلسلے میں یو جی سی /اے آئی سی ٹی ای کے رہنما خطوط کا جائیزہ لے اور اگر اعلیٰ تکنیکی /سرٹیفکیٹ /ڈپلومہ انجینئرنگ کورسز پیش کرنے والے اداروں کی طرف سے کریڈٹ تسلیم /غور کرنے کا کوئی انتظام نہیں ہے ، تو مناسب کاروائی کیلئے اس کی جانچ کی جائے ۔ پرنسپل سیکرٹری نے متعلقہ محکموں کے سینئر افسران سے کہا کہ وہ پاس آؤٹ ہونے والے امیدواروں کیلئے روز گار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے ہنر مندی کے کورسز کو مزید مضبوط بنانے کیلئے نئے اختراعی آئیڈیاز تجویز کریں اور انہیں این ای پی 2020 کے طور پر اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کریں ۔