سری نگر// سری نگر پولیس نے شہری ہلاکت میں ملوث ٹی آر ایف سے وابستہ 2 سرگرم ملی ٹینٹوں اور اُن کے دو مدد گاروں کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس کنٹرول روم سری نگر میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران ڈی آئی جی سینٹرل کشمیر سجیت کمار نے بتایا کہ 22 دسمبر 2021 کے روز پائین شہر کے صفا کدل علاقے میں ایک شہری روف احمد پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں اُس کی موقع پر ہی موت واقع ہوئی۔ ڈی آئی جی نے بتایا کہ مہلوک شہری پیشے کے لحاظ سے ایک پراپرٹی ڈیلر تھا۔انہوں نے بتایا کہ شہری ہلاکت کے بعد سری نگر پولیس نے ہیومن انٹیلی جنس اور ٹیکنیکی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر شہر سری نگر میں کئی مشتبہ افراد کی نقل وحرکت کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ان کے مطابق باغات برزلہ میں مشکوک افراد کی نقل وحرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سی آر پی ایف اور سری نگر پولیس نے ایک ناکہ لگایا جس دوران ممنوع تنظیم ٹی آر ایف/ ایم جی ایف جو کہ لشکر طیبہ کی ہی ذیلی تنظیمیں ہیں سے وابستہ دو ملی ٹینٹوں کو برزلہ پل کے نزدیک حراسات میں لے لیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ گرفتا شدگان کی شناخت سہیل قادر کھانڈے ولد غلام قادر ساکن ترال پلوامہ اور سہیل مشتاق وازہ ولد مشتاق احمد ساکن نکلورہ پلوامہ کے بطور ہوئی ہے اور دونوں سرگرم ملی ٹینٹ ہیں۔ڈی آئی جی سینٹرل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جامہ تلاشی کےد وران گرفتار شدگان کے قبضے سے دو پستول ، دو میگزین اور 30 پستول گولیوں کے راونڈ موقع پر ہی ضبط کئے گئے جبکہ مزید تفتیش کے بعد اُن کی نشاندہی پر سری نگر ہائیڈ آوٹ سے مزید دو پستول ، چھ پستول میگزین ، 69 پستول گولیوں کے راونڈ اور دو پستول سلنسر کے ساتھ ساتھ دوسرا قابل اعتراض مواد بھی برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ڈی آئی جی نے بتایا کہ ابھی تک پولیس نے چا ر پستول، آٹھ پستول میگزین، 99 پستول گولیوں کے راونڈ برآمد کئے ہیں۔اُن کے مطابق سری نگر پولیس نے ملی ٹینٹ تنظیم سے وابستہ دو اعانت کاروں کو بھی حراست میں لیا ہے جن کی شناخت باسط بلال مکایا ولد بلال احمد ساکن قمر آباد قمر واری اور نائیکو عماد ناصر ولد فاروق احمد ساکن کلورہ شوپیاں کے بطور ہوئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ دونوں ملی ٹینٹ تنظیم کے ساتھ بطور معاون اپنی خدمات انجام دے رہے تھے اور اُنہیں ایف آئی آر زیر نمبر 8/2021 زیر دفعہ 7/25 آرمز ایکٹ جو کہ صدر تھانے میں درج کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ڈی آئی جی نے کہاک ہ پوچھ تاچھ کے دوران گرفتار ملی ٹینٹوں نے بتایا کہ آصف ڈار ساکن بمنہ حال دمام سعودی عربیہ اور سجاد گل ساکن ایچ ایم ٹی پارمپورہ حال پاکستان کی ہدایت پر وہ سری نگر میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے۔انہوں نے بتایا کہ آصف ڈار اور سجاد گل جو سعودی عربیہ اور پاکستان میں بیٹھے ہیں گرفتا رجنگجووں کودوسرے معاونین کے ذریعے پیسے پہنچاتے تھے اور اُن اعانت کاروں کی بھی شناخت ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ماڈیول نے حفاظتی تنصیبات جن میں این آئی اے ہیڈ کواٹر اور دہلی پولیس ہیڈ کواٹر شامل ہیں کا بھی جائزہ لیا اور اس بارے میں پاکستان میں بیٹھے ہینڈلرس کو جانکاری فراہم کی ۔ڈی آئی جی کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر آصف اور سجاد گل کے کہنے پر ہی مذکورہ ملی ٹینٹوں اور معاونین نے ٹارگیٹ کلنت کے کام کو انجام دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سہیل کھانڈے سعودی عربیہ میں ڈاکٹر آصف ڈار کے ساتھ کام کر تا تھا۔اُن کے مطابق ڈاکٹر آصف ڈار کے کہنے پر ہی وہ واپس آیا اور یہاں پر ٹی آر ایف /ایم جی ایچ کے ساتھ وابستہ رہا تاکہ یہاں پر ہتھیار اور گولہ بارود کے ساتھ ساتھ پیسے کو جمع کرکے اُنہیں تخریبی سرگرمیوں کیلئے استعمال میں لایا جاسکے۔دریں اثنا آئی جی کشیر وجے کمار نے بتایا کہ ڈاکٹر آصف کے خلاف مزید تین ایف آئی آر درج کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان مقدمات میں سرکاری اداروں کے خلاف اشتعال انگیز زبان کا استعمال کرنے اور مختلف فرقوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا قابلِ ذکر ہے۔آئی جی کے مطابق ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ ڈاکٹر آصف کشمیر میں ملی ٹینسی کو فروغ دینے میں براہ راست ملوث پایا گیا اور اس حوالے سے ٹھوس ثبوت و شواہد بھی ہمارے پاس موجود ہیں۔