جموں//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج جموںوکشمیرمیں کووِڈ۔19 کے بارے میں صحت عامہ کے ردِّعمل کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی ۔اُنہوں نے محکمہ صحت و طبی تعلیم سے کہا کہ وہ آر ٹی پی سی آر ٹیسٹوں میں متناسب اضافے کے ساتھ روزانہ 2لاکھ کے ہدف تک پہنچنے کے لئے ٹیسٹنگ کو بڑھائے۔میٹنگ میں صحت و طبی تعلیم کے اِنتظامی سیکرٹریوں ، ڈائریکٹر سکمز ، ایم ڈی نیشنل ہیلتھ مشن ، ڈائریکٹر جنرل فیملی ویلفیئر ، ڈائریکٹر ہیلتھ کشمیر ، سرکاری میڈیکل کالجوں کے پرنسپلوں اور دیگر متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے جموںوکشمیر یوٹی میں کووِڈ مریضوں کو فراہم کی جانے والی صحت خدمات کے معیار کا جائزہ لیتے ہوئے محکمہ صحت پر زور دیا کہ وہ پبلک سیکٹر کی صحت سہولیات میں ’’ ٹریٹنگ فزیشن‘‘ کے تصور کو لاگو کرنے کی راہیں تلاش کریں۔محکمہ سے مزید کہا گیا کہ وہ طبی سہولیات میں اِضافہ اور انفیکشن رپورٹ شدہ معاملات میں کسی بھی اضافے کو پورا کرنے کے لیے تیاری کرے۔محکمہ کو طبی سازو سامان کا ذخیرہ کرنے اور تمام آلات ، مشینری اور بنیادی ڈھانچے کو تیاری کی حالت میں رکھنے کے لئے کہا گیا ہے۔چیف سیکرٹری نے کووِڈ مناسب طرز عمل ( سی اے بی ) کو فروغ دینے کی ضرورت کا اعادہ کیا جس میں ماسک پہننا ، سماجی دوری ، بھیڑنہ کرنا شامل ہیں۔اُنہوں نے عوام الناس میں کووِڈ ایس او پیز اور پروٹوکول نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت دی کہ وہ طے شدہ رہنما خطوط پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔مزید برآں، چیف سیکرٹری نے محکموں کے سربراہان سے کہا کہ وہ طبی ٹیموں اور پیشہ ور اَفراد کے ساتھ براہِ راست رابطے چینلز قائم کریں اور صورتحال اور تخفیفی اِقدامات کا زمینی سطح پر جائزہ لیں ۔ اِس کے علاوہ الیکٹرانک ، سوشل میڈیا پر اِنٹرایکٹیو سیشنوں اور پروگراموں کے ذریعے بیداری پیدا کریں۔چیف سیکر ٹری کی صدارت میں جموںوکشمیر یوٹی میں تیزی سے اُبھرتی ہوئی کووِڈ۔19صورتحال پر گہری نظر رکھنے کے لئے ایک کرائسز مینجمنٹ گروپ باقاعدگی سے میٹنگ منعقد کر رہا ہے اور جموںوکشمیر میں انفیکشن کے بڑھتے ہوئے اِضافے کو روکنے کے لئے مناسب روکتھام اور تخفیفی اِقدامات کر رہا ہے۔