راجوری//لفٹینٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے آج راجوری ضلع کا دورہ کیا اور یہاں پی ڈبلیو ڈی ڈاک بنگلہ نوشہرہ کے کانفرنس ہال میں منعقدہ متعلقہ افسران کی میٹنگ میں ضلع کے ترقیاتی منظر نامے کا جائیزہ لیا ۔ میٹنگ میں ڈی ڈی سی راجوری وکاس کنڈل ، ایس ایس پی محمد اسلم ، اے ڈی ڈی سی پون کمار ، ڈی ایف او نوشہرہ نیلیما شاہ ، اے ڈی سی نوشہرہ سکھدیو سنگھ سمبیال ، اے ڈی سی سشیل کھجوریہ ، سی پی او محمد خورشید ، ڈی ایس ای او بلال رشید میر ، پی او آئی سی ڈی ایس کرتار سنگھ ، سی اے او سوم سنگھ ، سی ایچ او مدن لال ، اے ایل سی منیشا اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔ مشیر نے ضلع میں پی ڈبلیو ڈی ، جل شکتی ، آر ڈی ڈی ، پاور ، جے کے پی سی سی ، تعلیم ، صحت ، آئی اینڈ ایف سی ، زراعت ، باغبانی ، جانور اور بھیڑ پالنے اور دیگر محکموں کے ذریعے چلائی جانے والی مختلف اسکیموں اور منصوبوں کے تحت ہونے والی طبعی اور مالی کامیابیوں کا تفصیلی جائیزہ لیا ۔ میٹنگ میں پروجیکٹوں پر کام کی تکمیل سے متعلق امور بھی زیر بحث لائے ۔ کیپیکس بجٹ کے تحت ہونے والی پیشرفت کا جائیزہ لیتے ہوئے مشیر نے طبعی اور مالیاتی کامیابیوں کو مختلف حصوں میں تقسیم کیا ۔ فنڈز کے معمولی اخراجات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے مشیر نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈسٹرکٹ کیپیکس کے تحت فراہم کردہ فنڈز کا بروقت استعمال ہو ۔ پی ڈبلیو ڈی سیکٹر کی کارکردگی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سی آر ایف کے تحت 6 میں سے 2 سکیموں پر کام مکمل ہے اور 4 پر کام جاری ہے ۔ نبارڈ کے تحت 52 میں سے 12 اسکیموں پر کام مکمل ہے جبکہ شہروں اور قصبوں میں 78 میں سے 56 اسکیموں پر کام مکمل ہے ۔ پی ایم جی ایس وائی سیکٹر کا جائیزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ 91 میں سے 26 پر کام مکمل ہے اور تقریباً تمام اسکیمیں اس سال مکمل کی جانی ہیں اور تمام اہل بستیوں کا بھی احاطہ کیا جائے گا ۔ پاور سیکٹر کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائیزہ لیتے ہوئے مشیر نے ڈی ڈی یو وائی ، پی ایم ڈی پی ۔ یو ، پی ایم ڈی پی ۔ آر اور دیگر اہم اسکیموں کے تحت ہونے والی پیش رفت کا تفصیلی جائیزہ لیا ۔ غیر مقررہ بجلی کی کٹوتی کا نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے متعلقہ افسر سے کہا کہ وہ کٹوتیوں کے شیڈول پر سختی سے عمل کریں ۔ جل جیون مشن کا جائیزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضلع میں 1550.52 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 293 اسکیموں کو منظوری دی گئی ہے اور اضلاع کے19 بلاکس کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ آئی اینڈ ایف سی سیکٹر کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائیزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ 17 میں سے 8 سکیمیں مکمل ہیں اور باقی پر عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں ۔ مشیر نے محکمہ محنت کی پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا جس میں انہیں بتایا گیا کہ ای شرم پورٹل پر 92611 کارکنوں کا اندراج کیا گیا ہے ۔ ایل اے سی کو ہدایت دی گئی کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ ضلع میں کام کرنے والے تمام مزدوروں کو جلد از جلد محکمہ میں رجسٹر کیا جائے ۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کم سیس کی وصولی کا نوٹس لیتے ہوئے مشیر نے اے ایل سی سے کہا کہ وہ ٹھیکیداروں سے سیس کی وصولی میں کمی کو کم کرے ۔ انہوں نے اے ایل سی کو ہدایت دی کہ وہ ضلع میں ایگزیکیوٹنگ ایجنسیوں کے ذریعے مصروف تمام کارکنوں کو رجسٹر کریں ۔ ضلع میں زرعی پیداوار کو بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مشیر نے متعلقہ افسر سے کہا کہ وہ ضلع میں مزید ایف پی اوز اور کواپریٹو سوسائیٹیز تشکیل دیں کیونکہ یہ کسان کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ ضلع میں انتہائی اعلیٰ کثافت والے سیب کے پودے لگانے کے علاقے کو بڑھا کر کسانوں کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو بلند کریں ۔ انہوں نے سی ایچ او کو ضلعی شجر کاری پلان بنانے کی بھی ہدایت دی ۔ مشیر نے افسران سے یہ بھی کہا کہ وہ ایک موثر طریقہ کار کے ذریعے عوامی شکایات کے فوری اور بروقت نمٹانے کو یقینی بنانے کے علاوہ فوری خدمات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دیں ۔ انہوں نے تمام جاری منصوبوں کی تکمیل کیلئے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لانے کی ہدایت دی اس کے علاوہ انہوں نے ترقیاتی کاموں میں حائل رکاوٹوں کو بروقت دور کرنے کیلئے بھی کہا تا کہ منصوبوں پر پیش رفت کو نقصان نہ پہنچے ۔ مشیر نے فوری اور موثر عوامی ترسیل کے نظام پر بھی زور دیا اور افسران کو ہدایت دی کہ وہ پوری لگن سے کوششیں کریں اور لوگوں کی ترقی کی امنگوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں ۔ انہوں نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ عوامی مسائل کے تئیں حساس رہیں اور ان کے حقیقی تحفظات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں ۔ انہوں نے اس بات کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ فلاحی سکیموں اور پروگراموں کے فوائد ضلع کے اخری مستحقین تک پہنچیں ۔