سری نگر//کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے سال 2021 میں سینئر علاحدگی پسند لیڈر سید علی گیلانی کے پر امن کفن دفن کو پولیس کی سب سے بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہائیبرڈ جنگجوؤں سے نمٹنا سال2022 کا بہت بڑا چلینج ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں سال2021 کے دوران 171 جنگجو مارے گئے جن میں 19 پاکستانی جبکہ 152 مقامی جنگجو تھے۔موصوف آئی جی پی نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز یہاں پولیس کنٹرول میں سال کے اختتام پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’پولیس نےعلاحدگی پسند لیڈر سید علی گیلانی کو پر امن طریقے سے دفن کیا اس دوران امن و قانون کی صورتحال بحال رہی لہذا میں اس کو پولیس کی سب سے بڑی کامیابی شمار کرتا ہوں‘۔مسٹر کمار نے کہا کہ پولیس کے لئے بائیبرڈ ملی ٹنٹوں سے نمٹنا سال2022 کا بہت بڑا چلینج ہوگا۔انہوں نے کہا: ’ پولیس کے لئے بائیبرڈ ملی ٹنٹوں سے نمٹنا اگلے سال (2022) کا بہت بڑا چلینج ہوگا کیونکہ یہ وہ جنگجو ہیں جن کا پولیس تھانوں میں کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’بعض سیاسی لیڈران ہائیبرڈ ملی ٹنٹ کی اصطلاح سے اختلاف کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ پولیس نے یہ اصطلاح جنوری 2021 میں تیار کی تھی‘۔موصوف آئی جی پی نے کہا کہ مختلف سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے کے بعد دیکھا گیا کہ 17 برس عمر کے لڑکے پولیس اور سیکورٹی فورسز اہلکاروں پر حملے کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان لڑکوں کا پولیس کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا ہے نہ ہی ان کے پولیس تھانوں میں فوٹو ہوتے ہیں۔وجے کمار نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کو آسان طریقے سے نشانہ بنانے کے عمل کی روک تھام کو یقینی پولیس کے سامنے دوسرا بڑا چلینج ہے۔انہوں نے کہا: ’ملی ٹنٹ نہتے پولیس اہلکاروں پر حملے کرتے ہیں کچھ کو مسجدوں سے نکلتے ہوئے مارا گیا کچھ کو بازاروں میں مارا گیا تو کچھ کو گھروں میں مارا گیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس سال2022 کے دوران ایسے حملوں کو روکنے کے لئے کام کرے گی۔آئی جی پولیس نے کہا کہ سال 2021 کے دوران 171 ملی ٹنٹ مارے گئے جن میں 19 پاکستانی جبکہ 152 مقامی جنگجو تھے۔انہوں نے کہا کہ سال 2021 کے دوران 34 عام شہری مارے گئے جبکہ سال 2020 میں 37 شہری ہلاک ہوئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ سال 2021 کے دوران جنگجو تنظیموں کے قریب تمام اعلیٰ کمانڈروں کو مارا گیا اس وقت صرف چار کمانڈر وادی میں سر گرم ہیں۔موصوف آئی جی پی نے کہا کہ سال 2021 کے دوران تصادم آرائیوں اور امن و قانون کی صورتحال کی بحالی کے دوران کسی عام شہری کی موت واقع نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ منشیات کی وبا کا قلع قمع کرنا پولیس کی ترجیحات میں شامل رہے گا نیز خواتین خلاف ہونے والے جرائم کی روک تھام کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔