سری نگر// نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حیدر پورہ انکاؤنٹر کے بارے میں سپیشل انسوٹی گیسن ٹیم (ایس آئی ٹی) کی رپورٹ کو رد کرتے ہوئے اس میں جوڈیشل تحقیقات کرنے کا مطالبہ دہرا یا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ایس آئی ٹی کی رپورٹ صحیح نہیں ہے بلکہ پولیس نے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی ہے۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعرت کے روز یہاں ٹیگور ہال میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’حیدر پورہ انکاؤنٹر کے متعلق پولیس کی رپورٹ غلط ہے یہ پولیس نے اپنے آپ کو بچانے کے لئے کیا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پولیس نے ان کو مارا‘۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئے۔حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہم نے اس ضمن میں مسودہ تیار کیا ہے جس کو کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہا: ’جہاں تک حد بندی رپورٹ کا سوال ہے ہمارا مسودہ تیار ہوا ہوگا جس کو کمیشن کے سامنے بھی پیش کیا جائے گا اور لوگوں کے سامنے بھی لایا جائے گا‘۔بتادیں کہ نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر جسٹس (ر) حسنین مسعودی کے مطابق حد بندی کمیشن کی دلی میں 20 دسمبر کو منعقد میٹنگ میں انہیں رپورٹ کے متعلق اپنے اعتراضات پیش کرنے کے لئے دس دنوں کا وقت دیا گیا تھا۔