جموں//نیتی آیوگ کی طرف سے چوتھی ہیلتھ انڈیکس رپورٹ میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جموں و کشمیر بڑھتی ہوئی کارکردگی کے لحاظ سے سب سے آگے نکلا ہے ۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دہلی کے بعد جموں اور کشمیر نے بہترین کارکردگی دکھائی ہے ۔ اضافی کارکردگی میں جے اینڈ کے 9.55 کے اسکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے ۔ جہاں تک بنیادی سال 2018-19 سے حوالہ سال 2019-20 تک کی بڑھتی ہوئی کارکردگی کا تعلق ہے جموں و کشمیر میں زیادہ تر اشارے بہتر /سب سے زیادہ بہتر /مکمل طور پر حاصل شدہ زمرے میں ہیں ۔ محکمہ صحت اور طبی تعلیم نے ترقی کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ نیتی آیوگ کی کارکردگی کی پیمائش کیلئے ایک مضبوط اور قابلِ قبول طریقہ کار استعمال کیا جاتا ہے ۔ متعلقہ اشارے پر این آئی ٹی آئی کے زیر انتظام پورٹل کے ذریعے ڈیٹا آن لائین جمع کیا جاتا ہے ۔ اس کے بعد ڈیٹا کی توثیق ایک آزاد توثیق ایجنسی کے ذریعے کی جاتی ہے جسے بولی لگانے کے شفاف عمل کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے ۔ قومی صحت مشن کے تحت انڈیکس کو مراعات سے منسلک کرنے کے ایم او ایچ ایف ڈبلیو کے فیصلے سے اس سالانہ ٹول کی اہمیت پر دوبارہ زور دیا گیا ہے ۔ یہ بجٹ کے اخراجات اور ان پُٹ سے پیداوار اور نتایج کی طرف توجہ مرکوز کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ہیلتھ انڈیکس تین ڈومینز پر مشتمل ہے ۔ صحت کے نتائج ، گورننس اور معلومات اور اہم معلومات اور عمل ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ صحت کی مجموعی کارکردگی کے لحاظ سے جموں و کشمیر یو ٹی نے ایک پوزیشن اوپر کی ہے اور اسے خواہشمند کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے اور اس میں بہتری کی کافی گنجائش ہے ۔ یہ رپورٹ نیتی آیوگ کے وائس چئیر مین ڈاکٹر راجیو کمار ، سی ای او امیتابھ کانت ، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر راکیش سروال اور ورلڈ بینک کی سینئر ہیلتھ اسپیشلسٹ شینا چھابرا نے مشترکہ طور پر جاری کی ۔ یہ رپورٹ نیتی آیوگ نے عالمی بینک کی تکنیکی مدد سے اور وزارت صحت اور خاندانی بہبود ( ایم او ایچ ایف ڈبلیو ) کے ساتھ قریبی مشاورت سے تیار کی ہے ۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے نے انٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کئے گئے قومی خاندانی صحت مند سروے ( این ایف ایچ ایس ۔ 5 ) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ماں اور بچے کی صحت کے اہم اشاریوں میں گذشتہ تین برسوں میں ریکارڈ بہتری دکھائی ہے ۔