سری نگر//وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت ایک بار پھر نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے کے باعث لوگ رات بھر ٹھٹھرتی سردی سے کانپ اٹھے۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام جہاں اس وقت سینکڑوں کی تعداد میں غیر ملکی سیاح موجود ہیں، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر میں نئے سال کی آمد تک موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی کشمیر میں 31 دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دوران دن کے درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوسکتی ہے تاہم راتیں سرد سے سرد تر ہونے کی توقع ہے۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت 1.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سری نگر میں 18 دسمبر کو رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔مشہور ترین سیاحتی مقام گلمرگ وادی کی سرد ترین جگہ رہی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی7.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی3.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی1.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی14.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی14.3 ڈگری سینٹی گریڈ اور قصبہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی17.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔دریں اثنا وادی میں بدھ کو چلہ کلان کے آٹھویں روز موسم صبح سے ہی خشک رہا اور ہلکی دھوپ بھی صبح سے ہی چھائی رہی۔قابل ذکر ہے کہ سردیوں کا بادشاہ ’چلہ کلان‘ اتوار اور پیر کی درمیانی شب یعنی اکیس دسمبر سے اپنے چالیس روزہ مسند اقتدار پر پوری آب وتاب کے ساتھ جلوہ افروز ہوگیا۔چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر31 جنوری کو اختتام پذیر ہوتا ہے۔