جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں روڈ سیفٹی سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سڑک حادثے کی وجہ سے ہونے والی اَموات واقعی تشویش کا باعث ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو روڈ سیفٹی سے آگاہ کرنے کے لئے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور قوانین اور ضروری مداخلتوں اور سہولیات کو نافذ کرنے کے لئے پُر عزم ہے۔ اُنہوں نے متعلقہ اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ سڑک حادثات میں کردار اَدا کرنے والے عوامل کی نشاندہی کرکے فعال اِقدامات کریں ، حفاظتی قوانین کے نفاذ کو یقینی بنائیں اور رسپانس سسٹم میں بہتر ی لائیں اور روڈ سیفٹی کے بارے میں بیداری پھیلائیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسران کو واضح ہدایات دیں کہ وہ تین ماہ کے اندر اندر نظام میں بہتری لانے میں حائل رُکاوٹوں کو دور کریں۔اُنہوں نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ زیادہ تر ٹیکنالوجی پر مبنی ہوگیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں سڑک کی حفاظت کے اِنتہائی مؤثر اقدامات کے لئے ضروری تکنیکی مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ ٹریفک پولیس کی تربیت ، اَفرادی قوت کو مضبوط کرنا ، لوگوں میں بیداری پیدا کرنا بالخصوص تعلیمی اِداروں میں ،نشے میں گاڑی چلانے اور تیز رفتاری کے خلاف کریک ڈائون،روڈ سیفٹی پروگراموں کے لئے رضاکاروں کی شمولیت چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اہم اِقدامات ہوں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے سڑک حادثات کے معمول کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت سے کہا کہ وہ اہم اوقات کے دوران حادثے کے شکار اَفراد کی مدد کے لئے شاہراہوں کے قریب مزید ٹراما سینٹر قائم کرنے کے اِمکانات تلاش کرے۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ محکمہ صحت و طبی تعلیم نے اَب تک مختلف اَضلاع میں آٹھ ٹراما سینٹرقائم کئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے ٹریفک مینجمنٹ کے مؤثر ماڈلوں کو اپنانے اور زمین پر مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے مختلف شراکت داروں کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کا مشورہ دیا۔اُنہوں نے متعلقہ محکموں سے کہا کہ وہ طریقہ کار کو تلاش کریں اور جموںوکشمیر یوٹی کے حادثات کے شکار علاقوں میں معائینے، سر ٹیفکیشن اور لائسنسنگ کے مربوط مراکز کے قیام کی تجویز تیار کریں۔لیفٹیننٹ گورنر مزید ہدایت دی کہ وہ جامع اور کثیر الجہتی روڈ سیفٹی حکمت عملیوں کے لئے ڈسٹرکٹ روڈ سیفٹی کمیٹیوں کے باقاعدہ میٹنگیں منعقد کئے جائیں۔میٹنگ نے روڈ سیفٹی ، روڈ سیفٹی فنڈ ، حادثات اور اَموات کی روکتھام کے لئے ہائی وے پٹرولنگ کو مضبوط بنانے کے ، ایم او آر ٹی ایچ کی جانب سے فراہم کردہ 136 ایمبولینسوں کی تعیناتی اور 108/102 ہیلپ لائن نمبر کو چلانے کے لئے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے بارے میں ایکشن ٹیکن رِپورٹ کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔کمشنر سیکرٹری ٹرانسپورٹ محکمہ ہردیش کمار نے میٹنگ کو حفاظت کے سلسلے میں حکومت کی طرف سے اُٹھائے گئے اِقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔میٹنگ کو امرت سکیم کے تحت سری نگر اور جموں شہروں کے لئے ایک اِنٹلی جنٹ ٹریفک مینجمنٹ سسٹم تیار کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا گیا۔تمام موجودہ سڑکوں کے روڈ سیفٹی آڈِٹ پر بھی غور وخوض ہوا جس میں تجاوزات، ہورڈنگوں کا خاتمہ ، سڑک کے اشارے، رفتار کی حداور ٹریفک کو پُر سکون کرنے کے دیگر اقدامات ، قومی شاہراہ اور دیگر بڑی سڑکوں پر کریش بیریئروں کی تعمیر،سڑک کی حفاظت میں اِنجینئروں کی تربیت کے لئے کیلنڈر کی تیاری ، قومی شاہراہوں اور دیگر بڑی سڑکوں پر غیر مجاز کٹوتیوں کو ہٹانا اور کراس جنکشنوں کا ضابطہ شامل ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر، چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ خزانہ اتل ڈولو،ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ صحت و طبی تعلیم وویک بھارد واج ، اِنتظامی سیکرٹریوں ، صوبائی کمشنروں کے علاوہ سول اور پولیس اِنتظامیہ کے سینئر اَفسرانے ذاتی طور پر اور بذریعہ ورچیول موڈ میٹنگ میں حصہ لیا۔