جموں//انفو//کمشنر سیکرٹری جنگلات ، ماحولیات سنجیو ورما نے آج جنگلات سے متعلق سرگرمیوں کو ایم جی این آر ای جی ایس کے ساتھ ملانے کی ضرورت پر زور دیا اور اس کے علاوہ علاقے کے مخصوص پودے لگا کر ’’ ہر گاؤں ہریالی ‘‘ اسکیم کو شاندار کامیابی سے ہمکنار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ یہ بات کمشنر سیکرٹری نے محکمہ جنگلات اور دیہی ترقیات کے افسران کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری دیہی ترقی اور پنچائتی راج مندیپ کور کے علاوہ پرنسپل چیف کنزرویٹر فاریسٹ اینڈ ایچ او ایف ایف موہت گیرا ، ڈائریکٹر سوشل فارسٹری نیلو گیرا ، ڈائریکٹر سوئیل اینڈ کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ٹی ایس اشوک ، ڈپٹی کمشنرز ، دونوں محکمہ دیہی ترقیات کے ڈائریکٹرس ، اسسٹنٹ کمشنرز ڈیولپمنٹ اور ڈویژنل فاریسٹ آفیسرز نے شرکت کی ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ جنگل سے متعلق سرگرمیوں کو ایم جی این آر ای جی ایس کے ساتھ ملا کر اب تک تقریباً 20 ہزار منڈی پیدا ہو چکے ہیں اس کے علاوہ رواں مالی سال کے اختتام تک ایک لاکھ سے زیادی منڈی پیدا ہونے کی امید ہے ۔ مسٹر ورما نے کہا کہ جنگلات کے احاطہ میں واضح اضافہ سے نہ صرف ماحولیاتی توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی بلکہ دیہی علاقوں میں روز گار کے مواقع پیدا کرنے میں بہت مدد ملے گی ۔ انہوں نے واٹر ری ری چارجنگ ڈھانچے بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ کمشنر سیکرٹری آر ڈی ڈی نے بہتر نتائج کیلئے ایم جی این آر ای جی ایس کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کی جانے والی تمام جنگلاتی سرگرمیوں میں عوام اور پی آر آئیز کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کنور جنسی اور ’’ ہر گاؤں ہریالی ‘‘ کو ایک عظیم کامیابی بنانے کیلئے آر ڈی ڈی کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ کمشنر سیکرٹری جنگلات نے جنگلات سے متعلق مختلف سرگرمیوں کو کنورژن کے تحت شامل کرنے کو کہا تا کہ ان کو گرام سبھا سے منظور کیا جائے اور اس کے بعد آسانی سے ایم جی این آر ای جی ایس میں عمل درآمد کیا جا سکے ۔ انہوں نے جنگلات کے علاقائی اور سوشل فارسٹری کے تمام ڈی ایف اوز سے کہا کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں غیر جنگلاتی سرکاری اراضی کا احاطہ کرنے کیلئے اضافی منصوبے بنائیں ۔