جموں// جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں کسی کوبھی پچھلے دروازے سے گھسنے نہیں دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لئے تبدیل کرنے کو اجازت دی ہے تو اس کے لئے ایک ایسا قانون آنا چاہئے جس کے تحت ڈومیسائل سرٹیفیکٹ رکھنے والے ہی اس اراضی کو خرید سکیں گے۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’جموں و کشمیر کے لوگ اس بات پر متحد ہیں کہ یونین ٹریٹری جو بہت جلدی ریاست بننے والی ہے، میں کسی بھی شخص کو پچھلے دروازے سے گھسنے نہیں دیا جائے گا‘۔ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت نے زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد کے لئے تبدیل کرنے کا فیصلہ لیا ہے اس میں ایک قانون بننا چاہئے جس کے تحت نان ڈومیسائل کو یہ اراضی خریدنیے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔مسٹر بخاری نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بیان پر بات کرتے ہوئے کہا: ’ہم سب اس ملک کے باشندے ہیں اور ہم یہاں محفوظ ہیں‘۔انہوں نے نیشنل کانفرنس کے حد بندی کمیشن کی میٹنگ میں شرکت کرنے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ یہ چنے ہوئے نمائندے ہیں انہیں اس میٹنگ میں شرکت کرنی چاہئے۔ان کا کہنا تھا: ‘’لیکن انہیں چاہئے کہ جو بات اندر کریں پھر وہی بات باہر بھی کریں‘۔گپکار الائنس کی جموں میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے بارے میں سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ میں خوش ہوں کہ انہیں یہ یاد آیا کہ جموں بھی ایک خطہ ہے۔انہوں نے کہا کہ الائنس کو جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بھی چلنا چاہئے۔