سری نگر// سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور سینٹر آف انڈین ٹریڈ یونینز کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں بجلی کی نجکاری سے صارفین اور تاجروں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم گرڈ اسٹیشنوں کی نجکاری کے خلاف کام چھوڑ کرنے والے ملازموں کی حمایت کر رہی ہے۔موصوف لیڈر نے ہفتے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کو پہلے کارپوریشن میں تبدیل کر دیا گیا اور ملازمین کو وقت پر تنخواہیں اور ترقیاں دینے کی یقین دہانی کی گئی اور عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا بھی وعدہ کیا گیا۔انہوں نے بیان میں کہا لیکن زمینی سطح پر ایسا نہیں ہوا جبکہ اب حکومت بجلی گرڈ اسٹیشنوں کی نجکاری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔مسٹر تاریگامی نے کہا کہ حکومت پی ڈی ڈی کو کارپوریشن میں تبدیل کرنے کے بعد اپنے وعدے پورا کرنے میں ناکام ہوئی ہے جو اس محکمے کے ملازموں کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر بجلی کی نجکاری کی گئی تو اس کا خمیازہ نہ صرف محکمے کے ملازمین کو بلکہ صارفین کو بھی بھگتنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کو بھی گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنے پڑے گا کیونکہ اس کے پرائیویٹ مالکان اپنی مرضی کے مطابق فیس مقرر کریں گے۔موصوف لیڈر نے کہا کہ انجینئروں نے بار بار اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ بجلی کی نجکاری کا فیصلہ ملک کی کئی ریاستوں میں ناکام ثابت ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب لوگوں کی معاشی حالت خراب ہے، میں ایسا فیصلہ لینا قابل قبول نہیں ہے۔