جموں//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج محکمہ صحت اور طبی تعلیم کے کام کاج کا جائیزہ لینے کیلئے میٹنگ کی صدارت کی اور اس مالی سال میں حاصل کئے گئے طبعی اور مالی اہداف کا جائیزہ لیا ۔ میٹنگ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ صحت اور طبی تعلیم ، ڈائریکٹر سکمز ، متعلقہ ایچ او ڈی ، تمام میڈیکل کالجوں کے پرنسپل اور محکمہ کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ایک پرذنٹیشن دی جس میں محکمہ کے کام کاج کی عمومی طور پر تصویر کشی کی گئی تھی اور خاص طور پر مختلف شعبوں کے تحت حاصل کردہ کامیابیاں ، صحت کے ادارے جن میں میڈیکل کالج ، این ایچ ایم ، ایمر جنسی کووڈ 19 رسپانس پیکج ( ای سی آر پی ) ، نیشنل ایوش مشن ، نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام ، صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور دیگر مرکزی اسپانسر شدہ اسکیمیں شامل ہیں ۔ ای سی آر پی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے تمام میڈیکل کالجوں کے پرنسپلز اور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ طبی آلات جیسے وینٹی لیٹرز ، بیڈز وغیرہ کے حوالے سے سٹیٹس رپورٹ متعلقہ حکام کو ایک دن کے اندر دستیاب کرائی جائے ۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ جموں و کشمیر نے قومی امیونائیزیشن شیڈول کے مطابق بچوں کی حفاظتی ٹیکہ جات میں صد فیصد کوریج حاصل کرنے کی طرف اہم پیش رفت کی ہے اور محکمہ سے کہا کہ وہ لوگوں تک پہنچنے کیلئے ایک مہم شروع کرے ۔مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں کے سلسلے میں چیف سیکرٹری نے ہیلتھ سروسز کے متعلقہ ڈائریکٹرس سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام اسکیموں کے تحت ادائیگی براہ راست آخری مستفیدین کے آدھار سے جڑے بنک کھاتوں میں بروقت کی جائے ۔ چیف سیکرٹری نے متعلقہ افراد کو ہدایت دی کہ وہ یونیورسل ہیلتھ انشورنس کے تحت گولڈن کارڈز کی صد فیصد سیچوریشن کو یقینی بنائیں ۔ مرکزی علاقے کے تمام اداروں میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے کے مقصد کے ساتھ چیف سیکرٹری نے کہا کہ لوگوں کو دستیاب صحت کی دیکھ بھال کی سطح ممبئی اور چندی گڑھ جیسے شہروں کے برابر ہونی چاہئیے تا کہ کوئی بھی فرد سفر کرنے پر مجبور نہ ہو ۔ چیف سیکرٹری نے مزید کہا کہ تمام ہسپتالوں کو اعلیٰ سطح کی حفظان صحت اور صفائی کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے اور فوری طور پر معیار کی پالیسی ہونی چاہئیے ۔